پنجاب حکومت سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار کے ٹھیک کرنے میں ناکام افسران کی فوج کو بھاری معاوضے پر بھرتی پر زور

غریب مریض ہسپتالوں میں علاج معالجے کے ترس رہے ہیں جبکہ حکومت نئے نئے تجربے کا آغاز پنجاب پبلک ہیلتھ اتھارٹی کیلئے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کی منظوری دیدی گئی۔ 16کروڑ 40روپے کے فنڈز بھی مختص

اتوار 25 ستمبر 2016 18:53

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 ستمبر - 2016ء) پنجاب حکومت سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار کے ٹھیک کرنے میں ناکام جبکہ افسران کی فوج کو بھاری معاوضے پر بھرتی پر زور دے دیا ۔ غریب مریض ہسپتالوں میں علاج معالجے کے ترس رہے ہیں جبکہ حکومت نئے نئے تجربے کرنے کی رہی ہے ۔ پنجاب پبلک ہیلتھ اتھارٹی کیلئے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کی منظوری دیدی گئی۔

16کروڑ 40روپے کے فنڈز بھی مختص کر دیئے ۔ بھاری تنخواہوں پر کنسلٹنٹس کی بھرتی کا عمل شروع کر دیا ہے جن کی سفارشات کی روشنی میں نیا تجربہ ہوگا۔باوثوق ذرائع کے مطابق محکمہ صحت پر گزشتہ چند برسوں کے دوران متعدد تجربات کے بعد اب ڈی جی ہیلتھ آفس کی جگہ پبلک ہیلتھ اتھارٹی بنانے کے نئے تجربے کی تیاری ہوگئی ہے۔ پبلک ہیلتھ اتھارٹی کیلئے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام کی باضابطہ منظوری دیدی گئی ہے او16 کروڑ روپے کے فنڈز بھی پی ایم یو کیلئے مختص کر لئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ میں بھاری تنخواہوں پر کنسلٹنٹس کو بھرتی کا عمل شروع ہو گیا یہ اور اس پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے سربراہ کی تنخواہ بارہ لاکھ روپے تک ہوگی۔دوسری جانب صوبے کے سرکاری 21اضلاع سٹی سکین جیسی مشینوں سے محروم ہیں اور ہسپتالوں میں ادویات غریب وں کو نہیں مل رہی ۔پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ میں بھاری تنخواہوں پر بھرتی ہونے والے کنسلٹنٹس پبلک ہیلتھ اتھارٹی کی ورکنگ اور اس کو فعال ادارہ بنانے کے ساتھ ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ اور پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے امور کو بہتر انداز مین سر انجام دینے سے متعلق کنسلٹنسی رپورٹ مرتب کریں گے۔ کنسلٹنسی رپورٹ کی روشنی میں پبلک ہیلتھ اتھارٹی کے ذریعے شعبہ صحت پر نئے تجربے کو عملی جامع پہنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :