بغداد کی مخالفت کے باوجود ترک فوج عراق میں رہے گی: ترکی

جمعہ 7 اکتوبر 2016 20:35

بغداد کی مخالفت کے باوجود ترک فوج عراق میں رہے گی: ترکی

انقرہ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7 اکتوبر- 2016ء ) ترکی نے کہا ہے کہ عراقی حکومت کی مخالفت اور تنقید کے باوجود اس کی فوجیں شورش زدہ علاقے موصل میں مکمل قیام امن تک موجود رہیں گی۔خبر رساں اداروں کے مطابق ترکی کی جانب سے شام میں اپنی فوجیں موجود رکھنے سے متعلق یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف بغداد حکومت امریکا کی معاونت سے موصول میں شدت پسند گروپ ’داعش‘ کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کی تیاری کررہا ہے۔

دوسری جانب بغداد نے انقرہ پرعلاقائی جنگ چھیڑنے کے خطرات پیدا کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔ بغداد سرکار کا موقف ہے کہ عراق میں ترک فوج کو برقرار رکھنے کا اعلان موصل میں داعش کے خلاف کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے اور خطے میں ایک نئی جنگ چھیڑنے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’قطع نظر اس کہ عراقی حکومت کا موقف کیا ہے ہماری فوج داعش کے خلاف لڑائی کے لیے موصل میں موجود رہے۔

موصل میں آبادی کی ترکیب تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو ہرصورت میں ناکام بنایا جائے گا‘۔خیال رہے کہ عراق میں موجود ترک فوجیوں کی تعداد 2000 ہے جن میں سے 500 فوجی شمالی عراق میں بعشیقہ کیمپ میں عراق جنگجووٴں کو موصل میں داعش کے خلاف لڑائی کے لیے عسکری تربیت دے رہے ہیں۔ عراق کے احتجاج کے باوجود ترک فوج بعشیقہ کا فوجی اڈہ استعمال کر رہی ہے۔۔

متعلقہ عنوان :