اگر وفاق نے سی پیک منصوبے میں مغربی روٹ کے حوالے سے صوبائی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے موقف پر بات نہ کی تو عوام سے وعدہ ہے کسی صورت سی پیک اس علاقے سے گزرنے نہیں دینگے ٬یہ ہماری آئندہ نسلوں کی زندگی و موت کا مسئلہ ہے اور اس پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگی

سپیکر پختونخو ا اسمبلی اسد قیصر کا جلسہ عام سے خطاب

پیر 10 اکتوبر 2016 22:04

اگر وفاق نے سی پیک منصوبے میں مغربی روٹ کے حوالے سے صوبائی حکومت اور ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اکتوبر2016ء) سپیکر پختونخو ا اسمبلی اسد قیصر نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ اگر وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور وفاق نے سی پیک کے منصوبے میں مغربی روٹ کے حوالے سے صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے موقف پر بات نہ کی تو ہمارا صوبے کے عوام سے یہ وعدہ ہے کہ کسی صورت سی پیک اس علاقے سے گزرنے نہیں دینگے یہ ہماری آئندہ نسلوں کی زندگی و موت کا مسئلہ ہے اور اس پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگے۔

وہ پیر کو اپنے حلقہ نیاببت میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر صوابی میں عرصہ دراز سے رہائش پذیر ملک شمس الرحمن کی قیادت میں مہمند ایجنسی ٬ اٴْتمان خیل اور دیگر قبائلی عمائدین نے خاندانوںاور سینکڑوں ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر تے ہوئے عمران خان اور سپیکر اسد قیصر کی قیادت پر مکمل اعتماد کااظہار کیا۔

(جاری ہے)

اسد قیصر نے کہا کہ ہمارا گلہ پنجاب سے نہیں بلکہ وزیر اعظم میاں نواز شریف اور وفاق سے ہے کیونکہ وزیر اعظم سی پیک کے منصوبے میں صوبہ خیبر پختونخوا کے مغربی روٹ کے حوالے سے اپنے وعدوں سے بار بار انحراف کر رہے ہیں جس کی وجہ سے صوبہ بھر کے عوام حکومت اور سیاسی جماعتوں میں تشویش پائی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ کیا صوبہ خیبر پختونخوا پاکستان کا حصہ نہیں کہ سی پیک منصوبے میں اسے نظر اندز کیا جارہا ہے صوبہ سندھ ٬ بلوچستان ٬ پنجاب ٬ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا سارا ایک پاکستان ہے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف سارے پاکستان کے وزیر اعظم ہیں لیکن وہ صرف پنجاب کے وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ ایک صوبے کو فائدہ پہنچانے کی وجہ سے پختونخو ا سمیت دیگر صوبوں کی محرومیوں میں اضافہ ہونے کے علاوہ یہ ملک توڑنے کے مترادف ہے سی پیک میں خیبر پختونخوا کونظر انداز کر نے کے خلاف صوبائی حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں نے احتجاجی تحریک شروع کر دی ہے جب کہ کے پی اسمبلی میں کافی بحث کے بعد اس حوالے سے قرار داد بھی منظور کی جا چکی ہے انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک قومی منصوبہ ہے جس میں موٹروے کے علاوہ آپٹکل فائبر ٬ اکنامک زون ٬ ہائی پا?ر ایل این جی گیس و توانائی ٬ ریلوے ٹریک اور بڑی بڑی صنعتی بستیوں کا قیام بھی شامل ہے اگر چین سی پیک میں اپنے پسماندہ علاقے شامل کرتاہے تو وزیر اعظم پاکستان کے پسماندہ صوبے کو سی پیک کی مغربی روٹ میں کیوں شامل نہیں کر رہا ہے۔

انہوں نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کو جلد از جلد صوبہ خیبر پختونخوا کا حصہ بنایا جائے اور ایف سی آر جیسے کالے قانون کا فی الفور خاتمہ کیا جائے کیونکہ ایف سی آر مخصوص لوگوں کے مفاد کے لئے تھا انگریز کا یہ قانون ظلم و جبر کا تھا لہٰذا اس کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ صوبے میں آباد قبائل کو شناختی کارڈ کے بلاک کے حوالے سے جن مشکلات کا سامنا ہے اس کا ازالہ کر نے کے لئے دس دن کے اندر اندر باقاعدہ طور پر صوبائی اسمبلی میں قرارداد لا نے کے علاوہ نادرا حکام سے بھی اس سلسلے میں رابطہ کیا جائیگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں سودکی لعنت کے خاتمے کے لئے ذاتی طور پر اسمبلی کے فلور پر باقاعدہ قانون سازی کے لئے اپنا کر دار ادا کیا قانون سازی ہونے پر نچلی سطح پر لین دین کر نے والے سود خوروں کے لئے دس سال قید کی سزا اور دس لاکھ روپے جر مانہ ہو گا جب کہ اس حوالے سے جرگہ کرنے والے افراد پر بھی جر مانہ اور سزا عائد ہو گی اسی طرح فون کال کے ذریعے بھتہ کی دھمکی دینے والے بھتہ خوروں کے لئے اس قانون سازی میں اضافہ کر کے پانچ سال قید کی سزا اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ ہو گا اور یہ سزائیں ناقابل ضمانت ہو ں گی ٬ انہوں نے کہا کہ سود کے حوالے سے ہم نے علمائ کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیںاور ان سے اپیل کی کہ وہ جمعہ کے خطبات میں سود کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں تاکہ عوام ان کے خلاف جہاد میں ساتھ دیں اوراس لعنت سے لوگ چھٹکارا حاصل کر سکیں اورہم آئندہ نسلوں کو ہمیشہ کے لئے اس لعنت سے بچاسکیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ کرنل شیر انٹر چینج سے سوات تک موٹر وے موجودہ حکومت کی کوششوں سے بن رہا ہے جب کہ کرنل شیرخان انٹر چینج کے قریب چائنہ انڈسٹریل زون بھی بن رہا ہے اسی طرح گدون صنعتی بستی کو بھی اپ گریڈ کیا جارہا ہے جس کے لئے صوابی انٹر چینج سے گدون تک انٹر نل روڈ کی تعمیر کے لئے ستر کروڑ روپے کے فنڈزدیئے گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا انہوں نے کہا کہ بچوں کا مستقبل گلی محلوں کی تعمیر اور سڑکیں بنانے میں نہیں بلکہ ان کے مستقبل کا حل تعلیم ہی ہے تاکہ وہ اپنے پا?ں پر کھڑے ہو سکیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں مقامی صنعتوں کو بھی ترقی دی جارہی ہے۔

سپیکرنے کہا کہ صوابی میں پاک فضائیہ کی تعاون سے ائیر فورس یونیورسٹی کے علاوہ گجو خان میڈیکل کالج٬خواتین یونیورسٹی ٬ جدید سپورٹس کمپلیکس ٬ اورپارک بھی قائم کیا جارہاہے اور امسال ان تعلیمی اداروں میں کلاسز کا اجرائ بھی کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پشاور ٬ چارسدہ ٬ نوشہرہ اور صوابی کے اضلاع کے درمیان ایک جدید ریلوے ٹریک کے منصوبے پر بھی کام ہو رہاہے انہوں نے مہمند ایجنسی اور دیگر قبائلی عمائدین کا خاندانوں سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت کا خیر مقدم کر تے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے ہم پر اعتماد کیا ہے انہیں پہلے بھی ہم نے سپورٹ کیا تھا اور آئندہ بھی کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر شہری کا بنیادی حق تعلیم اور صحت ہے قانون کی نظر میں تمام لوگ برابر ہیں قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں٬ انہوں نے کہا کہ ضلع صوابی میں مقیم قبائلی باشندوں کیلئے قبرستان کے قیامکی غرض سے دو کنال اراضی وہ اپنے خرچے سے فراہم کر یں گے۔کیونکہ یہ سرکاری سطح کا منصوبہ نہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں پیسے کمائے نہ ہی ٹھیکوں میں کمیشن لیا ہے سیاست پیسے کمانے کے لئے نہیں بلکہ عوام کی خدمت کے لئے کر رہے ہیں سیاست میں کمیشن اور رشوت لینے والوں پر لعنت بھیجتا ہوں ہم ٹھیکے ٬ کمیشن اور ایزی لوڈ کی سیاست نہیں کر تے بلکہ قوم کی خدمت کی سیاست کر تے ہیں

متعلقہ عنوان :