پنجم اسسمنٹ امتحان کے خلاف نجی تعلیمی اداروں کا احتجاج کااعلان٬تحریک کاآغازملاکنڈڈویژن سے آج ہوگا

احتجاج کے پہلے مرحلے میں احتجاجی مظاہرے کئے جائینگے٬حکومت نے نظرثانی نہ کی تو30ہزارسکولزبندکردینگے٬سلیم خان

پیر 24 اکتوبر 2016 19:33

پشاور۔24اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2016ء) پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک (PEN)خیبر پختونخوا نے تعلیمی اداروں میں پھوٹ ڈالنے کی حکومتی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے جماعت پنجم کے اسسمنٹ(جائزہ)امتحان کے خلا ف احتجاج کااعلان کردیا٬احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے میں ہرڈویژن کی سطح پر احتجاجی مظاہرے کئے جائینگے جسکاآغاز آج منگل کے روز سے ملاکنڈڈویژن سے کیاجائے گا٬اسکے بعدبھی اگرحکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرتی تو صوبہ بھر کی30ہزارسکولز احتجاجاًبندکرکے حکومت کو مفت تعلیم کی ریاستی ذمہ داری حوالے کردینگے۔

ان خیالات کا اظہار (PEN) کے صوبائی صدر محمد سلیم خان اور صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری انس تکریم نے گزشتہ روزایگزیکٹیو باڈی کے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حکومت اپنے احمقانہ فیصلے کوعملی جامہ پہنانے کیلئے تعلیمی اداروں کے درمیان پھوٹ ڈالنے کی ناکام کوشش کررہی ہے ہم واضح کردیں کہ تمام نجی ادارے پنجم اسسٹمنٹ امتحان کیخلاف ہم آوازاورایک پیج پرہیں اورایسے کسی بھی فیصلے کی نہ صرف بھرپورمزاحمت کی جائے گی بلکہ عدالت کا درواز ہ بھی کٹھکٹھانے سے گزیرنہیں کیاجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے درباری افسران کی جاہلانہ چالبازیوں میں آکر شعبہ تعلیم کواندھی دلدل میں نہ دھکیلے اگر ایسا کیا گیا تو جہاں بچوں کے مستقبل کو خطرہ ہو گا وہاں یہ حکومت کیلئے بھی کوئی نیک شگون ثابت نہیں ہو گا نجی تعلیمی ادارے کسی ایسی پالیسی کی حمایت نہیں کریں گے جو ریاست کے تحفظ اورنئی نسل کے مستقبل کیلئے خطرہ ثابت ہوںانہوں نے کہاکہ حکومت ریگولیٹری اتھارٹی کی آڑمیں نجی تعلیمی اداروں کے فنانس ور ایڈمنسٹریٹواختیارات لیکر اس کو بھی پبلک سیکٹرکی طرح تباہ کرناچاہتی ہے ایجوکیشن سیکٹرریفارمزیونٹ اس بات پرزوردیتاہے کہ پرنسپلز کو بااختیاربنایاجائے لیکن حکومت اسکے برعکس نجی اداروں سے یہ اختیارات لینے کے درپے ہے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور چیئر مین پاکستان تحریک انصاف مداخلت کرکے تعلیم دشمن پالیسیوں کے خاتمے اورتعلیم دوست پالیسیوںکے استحکام میں اپنی زمہ داریاں نبھائیںانہوں نے مزید کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کو سیکولر پاکستان نہیں بننے دیں گے موجودہ تعلیمی سیشن اپنا نصف دورانیہ مکمل کر چکا ہے ایسے میں بچوں پر بورڈ امتحان مسلط کرنا کھلی ناانصافی ہے چند ٹکوں پر بکنے والے بعض حکومتی افسران آنے والی نسلوں کا مستقبل دائو پر لگانے پر تلے ہوئے ہیںاسے یکساں تعلیمی نصاب قرار نہیں دیا جاسکتا اور نہ کوئی کام نعروں سے ممکن ہے ٬صوبائی حکومت ایسے افسران پر نظر رکھے جو حکومت میں رہتے ہوئے ڈالروں کے لالچ میںاسی کے خلاف سازشوں کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

اگر صوبائی حکومت نے جماعت پنجم کے بورڈ امتحانات کے فیصلے پر نظر ثانی نہ کی تو نجی تعلیمی ادروں کے سربراہان طلباء اور ان کے والدین کے ہمراہ سڑکوں پر ہوں گے جس کے ذمہ دار حکومتی ممبران اور محکمہ تعلیم کے افسران ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :