گندم کی بہتر پیداوار کیلئے جدید طریقہ کاشت و متوازن کھادوں کا استعمال ضروری ہے٬ڈپٹی ڈائریکٹرزراعت

جمعرات 27 اکتوبر 2016 19:30

نوشہروفیروز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اکتوبر2016ء) گندم پاکستان کی اہم فصل ہے جو 95 فیصد غذائی ضروریات پورا کرنے کیلئے استعمال ہوتی ہے اس لئے اس کی بہتر پیداوار کیلئے جدید طریقہ کاشت و متوازن کھادوں کا استعمال انتہائی ضروری ہے یہ بات ڈپٹی ڈائریکٹرزرعی توسیع محمد ادریس ر ند نے فاطمہ فرٹلائزرکمپنی کی جانب سے محکمہ زرعی توسیع نوشہروفیروز کے تعاون سے ڈپٹی کمشنر آفیس کے کمیٹی روم میں منعقدہ (گندم کی منافع بخش کاشت) کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ گندم کی ملکی اوسط پیدوار تقریباً ستائیس من فی ایکڑ ہے جسے 50من تک بڑھانے کی گنجائش ہے ٬ انہوں نے محکمہ زرعی توسیع کے افسران و اہلکاروں کو کہا کہ وآبادگاروں کو جدید زرعی تحقیق سے آگاہی دینے کیلئے فیلڈ وزٹس کریں تاکہ کاشتکار اپنی فصلوں کی بہتر پیداوار حاصل کرکے خوشحال ہوسکیں انہوں نے کاشتکاروں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ تمام تحصیلوں اور ضلع سطح پر محکمے کی جانب سے مٹی وپانی کی تشخیص کے مراکز سے رابطہ کریں اور اپنی زمین کی تشخیص کراکر بہتر فصل حاصل کریں ٬ سیمینار سے خطاب میں فاطمہ فرٹیلائزر کے ٹیکنیکل ہیڈ عبدالصمد ابڑو ٬محمد ارشد اشرف٬اسلام الدین میمن٬ اسسٹنٹ ڈائریکٹر الطاف حسین چنر٬محمد خان سہتو٬ میر مشتاق ٹالپر و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گندم کیش کراپ ہے اور کم وقت میں تیار ہونے والی فصل ہے۔

(جاری ہے)

گندم کی بہتر پیدوار حاصل کرنے کیلئے یکم نومبر سے بیس نومبر تک گندم کاشت کرنی چاہیے جس کے لئے تصدیق شدہ بیجوں کا استعمال٬ زمین کے چنائو ٬ لیولنگ اور متوازن زمین دوست کھادوں کے استعمال اور جڑی بوٹیوں کے خاتمے کیلئے مناسب اسپرے کرنا ضروری ہے٬ انہوں نے مزید کہا کہ متوازن کھادوں کے مناسب استعمال سے گندم کی پچاس فیصد تک پیداوار بڑھائی جاسکتی ہے اس لئے ماہرین سے تصدیق شدہ بیجوں کے علاوہ مستند اویات کے استعمال سے بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں سفارش کردہ ٹی ڈی ون٬ سکرنڈ ون٬ بھٹائی٬ ماروی2000٬ مومل2002٬ سرسبز و دیگر اقسام کے بیج موجود ہیں جن کی پیداوار پچاسی من فی ایکڑ تک ہے ٬ گندم کی بہتر فصل حاصل کرنے کیلئے پچاس سے ساٹھ کلو گرام گندم کا بیج فی ایکڑ استعمال کرنا چاہیے۔انہوں نے اس بات پر زو ر دیا کہ آبادگاروں کو جدید زرعی تحقیق سے روشناس کروانے کیلئے زرعی توسیع و دیگر سرکاری محکموں کے علاوہ زرعی ادویات و کھاد بنانے والی کمپنیوں کو دیہی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔