کھلاڑی ممنوعہ ادویات کی فہرست کو کٹ بیگ کاحصہ بنائیں٬ ماہرین سپورٹس میڈیسن

ہفتہ 29 اکتوبر 2016 22:04

کھلاڑی ممنوعہ ادویات کی فہرست کو کٹ بیگ کاحصہ بنائیں٬ ماہرین سپورٹس ..
لاہور۔29 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اکتوبر2016ء) میوہسپتال کے شعبہ بحالی معذوراں کے زیر اہتمام سپورٹس انجریز اورڈوپنگ سے بچائوکے موضوع پر ایک روزہ سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہرین نے دور جدید میں کھلاڑیوں کیلئے ضروری اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ کھلاڑی ممنوعہ ادویات کی فہرست کو اپنے کٹ بیگ کا لازمی حصہ بنائیں٬ شعبہ بحالی معذوراں کے سربراہ اور سپورٹس میڈیسن کے ڈاکٹر خالد جمیل (بگ برادر) نے اپنے لیکچر میں کہاکہ کھلاڑیوں کی نفسیاتی نشوونما کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنی سوچ کو مثبت رکھیں٬ ہار کے خوف سے زیادہ جیت کا یقین لے کر میدان میں اتریں تو ان کی کامیابی کے امکانات روشن ہوجاتے ہیں٬ انہوں نے کہاکہ کھلاڑی اچھی غذاء کا استعمال اور ورزش کو بہتر طریقے سے کریں تو ان کی ذ ہنی نشوونماء میں اضافہ ہوگا خصوصاً قومی اور بین الاقوامی سطح کے کھلاڑیوں کو مقابلوں کے دوران اخبارات اور ٹی وی کا مطالعہ نہیں کرنا چاہیے ایسا کرنے سے ان کا فوکس خراب ہوجاتا ہے٬ ڈوپنگ کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد جمیل نے کہا کہ کھلاڑی ممنوعہ ادویات کی فہرست کو اپنے کٹ بیگ کا لازمی حصہ بنائیں ٬پوری دنیا میں بڑے بڑے کھلاڑی بھی ممنوعہ ادویات کی فہرست کو اپنی جیب میں رکھتے ہیں تاکہ جب بھی انہیں ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت پڑے تو اسے یہ فہرست دکھاسکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان ہاکی فیڈریشن سمیت تمام سپورٹس فیڈریشنز کو چاہیے کہ وہ کھلاڑیوں کی ٹریننگ سمیت سپورٹس میڈیسن بارے آگاہی فراہم کرنے کیلئے بھی وسائل کا استعمال کریں۔ سپورٹس فزیشن ڈاکٹراسد عباس کا کہنا تھاکہ کھلاڑی کھیل شروع کرنے سے قبل وارم اپ اور پانی کی مطلوبہ مقدار کے استعمال کو اپنی عادت بنائیں ٬ کھلاڑیوں کو گھی اور چکنائی والی اشیاء کا استعمال کم سے کم کرنا چاہیے اس کے علاوہ متوازن خوراک اور چوٹ لگنے کی صورت میں مکمل آرام کریں بصورت دیگر چوٹ بگڑنے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کھلاڑیوں کی نفسیات کو سمجھ کر ان کی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے جوعمل کسی کھلاڑی کو پسند نہ ہو اسے ان سے دور رکھا جائے۔سمپوزیم میں ڈاکٹر یاسین رفیع٬ ڈاکٹر عبدالغفار٬ ڈاکٹر وجاہت کمال٬ ڈاکٹر اسد عثمانی٬پنجاب اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری خواجہ ادریس حیدر٬ فزیو تھراپسٹ اور سینئر صحافیوں نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا۔