پولیس ملازمان کے ترقی کے کیسز میں التوا کسی صورت برداشت نہیںکیا جائے گا‘ آئی جی پنجاب

لاہور سے تجاوزات کے خاتمے٬ غیر نمونہ نمبر پلیٹوں اور اپلائیڈ فار گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کے خلاف کاروائی اورمختلف ٹریفک سگنلز اور شاہراہوں پر بھیک مانگنے والے گداگروں کے خلاف محکمہ ایکسائز٬ ایل ڈی اے اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے نمائندوںکے ساتھ مل کر بھرپور آپریشن کیا جائے ‘ مشتاق احمد سکھیرا

پیر 7 نومبر 2016 22:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2016ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ لاہور سے تجاوزات کے خاتمے٬ غیر نمونہ نمبر پلیٹوں اور اپلائیڈ فار گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کے خلاف کاروائی اورمختلف ٹریفک سگنلز اور شاہراہوں پر بھیک مانگنے والے گداگروں کے خلاف محکمہ ایکسائز٬ ایل ڈی اے اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے نمائندوںکے ساتھ مل کر بھرپور آپریشن کیا جائے بالخصوص شاہدرہ ٬ ٹھوکر نیاز بیگ اور کاہنہ کے علاقوں میں تجاوزات کے خاتمے کے لئے فورس کے استعمال کے ساتھ ساتھ معززین علاقہ اور مقامی عوامی نمائندوں کا بھی تعاون بھی حاصل کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس میں ایک اعلی سطحی اجلا س کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس٬ سہیل خان٬ ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب٬ ڈاکٹر عارف مشتاق٬ ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ I-٬ اظہر حمید کھوکھر٬ڈی آئی جی آئی ٹی٬ شاہد حنیف٬ڈی آئی جی آپریشنز لاہور٬ ڈاکٹر حیدر اشرف ٬ ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز پنجاب٬ بی اے ناصر٬ ڈی آئی جی ٹریفک٬ فاروق مظہر٬ ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ II-٬ سلمان چوہدری اور ڈی آئی جی ویلفیئر پنجاب وسیم سیال کے علاوہ سی پی او کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

انہوں نے سی ٹی او لاہور کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن کے لئے پی سی کی جتنی نفری انہیں درکار ہو لے کر تجاوزات اور پیشہ ور گداگروں کے خاتمے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھیں ۔ انھوں نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے سپیشل سکواڈ تشکیل دیں جو صر ف یہ کام کریں اور روزانہ صبح اپنا کام اس طرح شروع کریں کہ بازاروں ٬ مارکیٹوں ٬ چوراہوں اور شاہراہوں سمیت کسی بھی جگہ ناجائز تجاوازات ٬ ریٹرھیاں ٬ پھٹے اور سٹال لگنے ہی نہ دیے جائیںتاکہ ٹریفک کے ہموار بہائو کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے ڈی آئی جی ٹریفک ہیڈ کوارٹرز پنجاب ٬ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اور سٹی او لاہور کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب بھر میں بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانے کے رحجان کی حوصلہ شکنی کی جائے اور اس سلسلے میں عوامی آگہی مہم شروع کرنے کے ساتھ ساتھ موٹر سائیکل ساز کمپنیوں سے مذاکرات کے ذریعے انہیں اس بات پر آمادہ کریں کہ وہ موٹر سائیکل کے ساتھ ساتھ ارزاں نرخوں پر شہریوں کو ہیلمٹ کی فراہمی بھی یقینی بنائیں یا موٹر سائیکل کی قیمت میں ہیلمٹ کی قیمت شامل کر کے موٹر سائیکل کے ساتھ ہیلمٹ بھی دیا جائے کیونکہ ہیلمٹ کے استعمال سے حادثہ کے دوران جانی نقصان کے امکانات کم رہ جاتے ہیں ۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف کو ہدایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیرو اور ڈولفن فورس کی پیٹرولنگ کی موثر مانیٹرنگ کو یقینی بنانے کے ساتھ اس بات کا بھی ا نتظام کیاجائے کہ شہر کے کرائم کے گراف کو کم سے کم کرنے کے لیے شہر کے کرائم سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں ڈولفن کی بھر پور پیٹرولنگ پیک کرائم ٹائم میں ہر صورت ہوتی رہے۔ انھوں نے مزید ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس رسپانس یونٹ ( پیرو) کی گاڑیوں اور ڈولفن سکواڈ کی موٹر سائیکلوں کی دیکھ بھال اور باقاعدگی سے انسپکشن کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے اور اس بات کا بھی خاص خیال رکھا جائے کہ ان گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو موبل آئل اور فلٹر کی بروقت تبدیلی کے کام میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے اور انسپکشن کے عمل کی نگرانی ڈی ایس پی سطح کا آفیسرہر پندرہ روز بعد باقاعدگی سے کرے اور بے احتیاطی اور لاپرواہی سے گاڑی یا موٹر سائیکل استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے۔

آئی جی پنجاب نے ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ٬ ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب اور سی ٹی او لاہور کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک وارڈنز کی پروموشن کے کیسسز تیار کر کے جلد از جلد ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے اور دو ہفتے کے اندر اندر وارڈنز کی ترقی کا کام مکمل کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ پولیس ملازمان کے ترقی کے کیسز میں التوا کسی صورت برداشت نہیںکیا جائے گااور جو ضلع بھی محکمانہ ترقی بورڈز یا پروموشن کمیٹی اجلاس میں بروقت ترقیوں کاعمل مکمل نہیں کرے گا اُسے اظہار ناپسندیدگی کے خطوط لکھے جائیں اور جواب طلبی بھی کی جائے گی۔

سنٹرل پولیس آفس کی سکیورٹی کو مزیدبہتر بنانے کے حوالے سے اے آئی جی ایڈمنسٹریشن کو ہدایات دیتے ہوئے مشتاق احمد سکھیرا نے کہا کہ سکیورٹی کو مزید بہتر سے بہتر کرنے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں اور ڈی ایس پی سکیورٹی روزانہ کی بنیادپر سکیورٹی انتظامات کو خود چیک کریںاور سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو ڈیوٹی کے حوالے سے بریفنگ بھی دیا کریں۔ انھوں نے مزید ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں سے نوگھنٹے سے زائد ڈیوٹی قطعی نہ لی جائے اور تین گھنٹے ڈیوٹی کے بعد تین گھنٹے ریسٹ ضرور دیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :