یونیورسٹی روڈ کی عدم تعمیر سے لاکھوں شہری ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں ،حافظ نعیم الرحمن

یونیورسٹی روڈ تعمیر کرومہم اور مشاورتی اجلاس اہمیت کا حامل ،عوامی مسائل کے حل کے کی کوشش ہے ،ادارہ نور حق میں یونس بارائی سے گفتگو

منگل 8 نومبر 2016 23:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 نومبر2016ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کی ’’یونیورسٹی روڈ تعمیر کرو ‘‘ مہم عوامی مسائل حل کر نے اور حکومت اور متعلقہ اداروں کو اس جانب توجہ مبذول کرانے کی کوشش ہے ۔سڑک کی خستہ حالی اور عدم تعمیر سے سوک سینٹرسے صفورا چورنگی تک رہائش پذیر اور روزانہ اس سڑک سے گزرنے والے لاکھوں افراد ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں ۔

13نومبر کو اس حوالے سے منعقد ہونے والا مشاورتی اجلاس بہت اہم اور ضروری ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں جماعت اسلامی ضلع شرقی کے امیر یونس بارائی اور سیکریٹری نصر عثمانی سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی، ڈپٹی سیکریٹری و شہری و بلدیاتی امور کے نگراں اور مرکزی پبلک ایڈ کمیٹی کے سربراہ سیف الدین ایڈوکیٹ بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

یونس بارائی نے حافظ نعیم الرحمن کو ضلع شر قی کے تحت جاری ’’یونیورسٹی روڈ تعمیر کرو ‘‘ مہم کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے 13نومبر کو غزالہ لان گلستان جوہر میں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں شر کت کی دعوت دی ۔انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے حکومت اور بلدیاتی اداروں کے ذمہ داران کو سڑک کی عدم تعمیر کے باعث عوامی مشکلات اور فوری تعمیر کرانے کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے ۔

ہم پر امن طور پر جدو جہد کر رہے ہیں اور ہم نے اعلان کیا ہے کہ آگر 15نومبر تک تعمیراتی کام شروع نہیں کیا گیا تو ہم بھر پور احتجاج کریں گے اور بڑے پیمانے پر دھرنے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 13سال میں 4مرتبہ سڑک کی تعمیر کے لیے کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کیے گئے مگر ابھی تک تعمیر شروع نہیں ہوئی ۔حافظ نعیم الرحمن نے روڈ کی عدم تعمیر پر شہریوں کی مشکلات اور پریشانیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ روڈ کی تعمیر فی الفور شروع کی جائے اور لاکھوں شہریوں کو ذہنی اور جسمانی اذیت سے نجات دلائی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی روڈشہر کراچی کوپورے پاکستان سے ملانے کاایک اہم متبادل راستہ ہے۔جس پر آخری بار ترقیاتی کام آج سے 13 سال پہلے سابق سٹی ناظم محترم جناب نعمت اللہ خاں صاحب کے دور میں ہوا۔جماعت اسلامی کے سٹی ناظم نے کراچی پیکج میں پی آئی اے سے یونیورسٹی روڈ کے لیے فنڈ مختص کرائے اوراپنے دور میں ٹینڈر کرکے تقریباً80کروڑ روپے کی لاگت سے 21 کلو میٹر طویل یونیورسٹی رو ڈکی تعمیرکامنصوبہ بنایااورمزارقائد سے سوک سینٹر تک 10 کلومیٹرسڑک پر کام بھی مکمل کیا۔

بعد میں آنے والی حکومتوں نے مجرمانہ غفلت اورغیر سنجیدگی کامظاہرہ کرتے ہوئے باقی حصہ پر کوئی ترقیاتی کام نہیں کیے سوک سینٹر سے براستہ صفورہ چورنگی اور۔چیک پوسٹ 6 ملیر کینٹ تک تقریباً13کلومیٹر طویل سڑک پچھلے 13سال میں تعمیر نہیں کی گئی۔ جس کی وجہ سے یہ سڑ ک کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے۔سوک سینٹرسے صفورہ چورنگی اورچیک پوسٹ 6 ملیر کینٹ تک یونیورسٹی روڈ پر9بلدیاتی یونین کونسلز2قومی اسمبلی اور3صوبائی اسمبلی کے حلقے شامل ہیں۔لیکن گزشتہ 10 سالوں میں یہاں سے جیتنے والے نام نہاد عوامی نمائندوں نے عوام کی اس انتہائی اہم اورمسلسل استعمال کی سڑک کوبنانے کے لیے کسی قسم کی کوشش نہیں کی اورنہ ہی کسی فورم پر عوامی مسائل کے حل اور سہولت کے لیے آواز کوبلند کیا ۔