پنجاب میںٹریفک مینجمنٹ بہتر بنانے کیلئے 100 ملین روپے کے فنڈ کے قیام کی منظوری

پنجاب کے شہروں میں ٹریفک کے نظام میں بہتری کیلئے موثر اور جامع اصلاحات لائی جا رہی ہیں ، ٹریفک مینجمنٹ کی بہتری سے شہریوں کو ٹریفک کے مسائل سے نجات دلانا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے،اداروں کو نتائج دینا ہونگے،ٹریفک مینجمنٹ کیلئے کسی قسم کے اقدامات اٹھانے کیلئے سمری بھجوانے کی ضرورت نہیں، سٹیئرنگ کمیٹی فیصلے کر کے خود آگے بڑھے، عارضی اور مستقل تجاوزات کے خاتمے کا پلان بنا کر اس پر عملدرآمد کرنا ہو گا وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے سٹیئرنگ کمیٹی اجلاس سے خطاب اجلاس میں جیل روڈ، مین بلیوارڈ گلبرگ اور فیروز پور روڈ کو ماڈل روڈز بنانے کی منظوری دی گئی

منگل 29 نومبر 2016 19:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 نومبر2016ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت منگل کو ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا،جس میںٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے مختلف تجاویز ، سفارشات اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا-وزیر اعلی شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ بہترین ٹریفک مینجمنٹ سسٹم مہذب معاشروں کی پہچان ہوتا ہے ، لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں ٹریفک نظام میں بہتری کیلئے موثر اور جامع اصلاحات لائی جا رہی ہیںاوراس ضمن میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹریفک مینجمنٹ کو بہترکیاجائے گا، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹریفک کے بہاؤ، مینجمنٹ اور دیگر امور کو مانیٹرکیا جائے گا -انہوںنے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ کی بہتری سے شہریوں کو ٹریفک کے مسائل سے نجات دلانا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے اور انہیں یہ ذمہ داری ادا کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

اربوں روپے کی لاگت سے روڈ انفراسٹرکچر کو بہتر کیا گیا ہے اور اب ٹریفک مینجمنٹ میں بھی بہتری آنی چاہیے تاکہ شہریوں کو ٹریفک سے پیدا ہونے والے مسائل سے نجات مل سکی-وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے کیلئے سفارشات اور تجاویز کی روشنی میں آئندہ چند روز میں حتمی پلان پیش کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے ٹریفک مینجمنٹ بہتر بنانے کے حوالے سے 100 ملین روپے کے فنڈ کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے کے حوالے سے کسی قسم کے اقدامات اٹھانے کیلئے سمری بھجوانے کی ضرورت نہیںاوراس ضمن میں سٹیئرنگ کمیٹی خودفیصلے کر کے اقدامات اٹھائی- انہوںنے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ میں ٹریفک ایجوکیشن کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے اورٹریفک ایجوکیشن کو نصاب کا حصہ بنانے کیلئے تیزی سے اقدامات کئے جائیں ۔

عوام کو ٹریفک کے بہاؤ اور ٹریفک کی صورتحال سے ذرائع ابلاغ کے ذریعے آگاہی دینے کا موثر نظام بنایا جائی-ٹریفک مینجمنٹ کے حوالے سے سکولوں، کالجوں ، سرکاری و نجی اداروں میں ٹریفک ایجوکیشن پر سیمینار کرائے جائیں - ٹریفک مینجمنٹ کے حوالے سے ایسے موثر اقدامات کئے جائیں کہ لوگ خود ٹریفک کے نظام میں بہتری محسوس کریں - وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائی-ٹریفک مینجمنٹ کے لئے متعلقہ تمام ادارے مربوط انداز سے کام کریں، زبانی جمع خرچ کی بجائے نتائج دیں-انہوںنے کہا کہ تجاوزات نے جہاں شہروں کا حلیہ بگاڑ دیا ہے وہاں ٹریفک کے مسائل میں بھی اضافہ کیا ہے - عارضی اور مستقل تجاوزات کے خاتمے کا پلان بنا کر اس پر عملدرآمد کرنا ہو گا-وزیر اعلی نے ہدایت کی روٹری پارکنگ مشینیں بڑی تعداد میں منگوائی جائیں اورروٹری پارکنگ مشینوں کی تنصیب کے لئے سروے کرکے جامع منصوبہ بندی کی جائی-انہوں نے کہا کہ احساس ذمہ داری کیساتھ فرائض ادا کرتے ہوئے معاملات درست کرنا ہو ںگے اور کم عمر ڈرائیونگ کی روک تھام کیلئے زیروٹالرنس کی پالیسی ہونی چاہیے - موٹر سائیکل چلانے والوں کو ہیلمٹ کے استعمال کا پابند بنایا جائی-وزیراعلی نے کہا کہ شہر لاہور کی ٹریفک کا مکمل سروے کرایا جائے اور اس کی روشنی میں منصوبہ بندی کی جائے ۔

ٹریفک مینجمنٹ کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کی مانیٹرنگ کا موثر نظام وضع کیا جائے -انہوںنے کہا کہ ٹیپا کی استعداد کار بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں -اجلاس میں لاہور کی تین سڑکوں کو جیل روڈ، مین بلیوارڈ گلبرگ اور فیروز پور روڈ کو ماڈل روڈز بنانے کی منظوری دی گئی-صوبائی وزیر جہانگیر خانزادہ ،مشیر ڈاکٹر عمر سیف ، چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس، ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب، سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹریز ٹرانسپورٹ، خزانہ اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی-