سندھ اسمبلی کے متنازع بل پر نظرثانی کا فیصلہ خوش آئند ہے ، حکومت کی جانب سے ڈیڈ لائن ملنے تک تحریک سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ،آج اتوار کو ’’دفاع اسلام کارواں‘‘ میں دینی و سیاسی قیادت کے ہمراہ مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ، قرآن و سنت سے متصادم بل لانے پر اراکین اسمبلی کا محاسبہ ہونا چاہیے ،کشمیر، برما و شام میں بہتا لہو مغرب اور اقوام متحدہ کا مسئلہ نہیں، اس لیے شرمناک خاموشی اختیار کی گئی ہے ، آزاد کشمیر میں بھمبر سے نیلم تک بے گناہوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے

جماعة الدعوة پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعیدکاپریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 17 دسمبر 2016 22:35

سندھ اسمبلی کے متنازع بل پر نظرثانی کا فیصلہ خوش آئند ہے ، حکومت کی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2016ء) جماعة الدعوة پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کے متنازع بل پر نظرثانی کا فیصلہ خوش آئند ہے ، حکومت کی جانب سے ڈیڈ لائن ملنے تک تحریک سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ،آج اتوار کو ’’دفاع اسلام کارواں‘‘ میں دینی و سیاسی قیادت کے ہمراہ مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

قرآن و سنت سے متصادم بل لانے پر اراکین اسمبلی کا محاسبہ ہونا چاہیے ،کشمیر، برما و شام میں بہتا لہو مغرب اور اقوام متحدہ کا مسئلہ نہیں، اس لیے شرمناک خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ آزاد کشمیر میں بھمبر سے نیلم تک بے گناہوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نکیال سیکٹر میں اسکول وین پر حملہ بزدلانہ فعل ہے۔ بھارت نے ایک بار پھر سقوط ڈھاکہ اور سانحہ پشاور کی تاریخ دہرانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

ہزاروں کشمیری خاندان بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں، جماعة الدعوة مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ وہ ہفتہ کو مرکز تقویٰ گلشن اقبال کراچی میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما حاجی محمد اشرف اور مزمل اقبال ہاشمی بھی موجود تھے۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے متنازع بل سے مک بھر میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی تھی۔

جماعة الدعوة نے بڑی تحریک چلانے کے علاوہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا پروگرام بھی بنالیا تھا، تاہم سندھ حکومت نے ترمیم کا عندیہ دے دیا ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بل میں ترمیم کے لیے وقت بھی مقرر کریں۔آج کے دفاع اسلام کارواں میں دینی و سیاسی قیادت کے ہمراہ مشترکہ لائحہ عمل پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول پر فائرنک کا سلسلہ مسلسل جاری رکھا ہوا ہے۔

نکیال سیکٹر میں بھی بے گناہ افراد کو نشانہ بنایا گیا، جسے بھارت سرجیکل اسٹرائیک کا نام دیتا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم چھپانے کے لیے بھمبر سے نیلم تک ہزاروں خاندانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کا قتل روایت بن چکی ہے۔ بدھ مذہب میں کیڑے مکوڑوں کے خیال رکھنے کی تعلیم بھی ملتی ہے، لیکن یہاں تو انسانوں کو بھی بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے، جن کا پوچھنے والا کوئی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ شام کے حالات بین الاقوامی سازش ہے۔ امریکا نے داعش بنائی ہی اسی لیے تھی کہ وہ جو کام نہ کرسکے وہ داعش کے ذریعے کیا جائے۔ بین الاقوامی فوجیں منظم منصوبے کے تحت شامی مسلمانوں کا خون بہا رہی ہیں۔ ایک سوال کے جوب میں حافظ محمد سعید کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام صوبے پاکستان کے وجود کا حصہ ہیں، لہٰذا یہاں سیاست بھی پاکستان کی ہونی چاہیے۔ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک میں علاقیت اور شخصیت پرستی کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پاکستان کا موجودہ آئین ذوالفقار علی بھٹو کا کارنامہ ہے، جس سے اب انحراف کیا جا رہا ہے۔ پاکستانیوں کو ایک قوم کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، اسی مقصد کے لیے جماعة الدعوة ملک بھر میں تحریک چلا رہی ہے۔