فاٹا ترقیاتی منصوبے،ورلڈ بینک کی 27ملین ڈالر کی امداد ڈوبنے کا خدشہ

ورلڈبینک نے گورنر خیبر پختونخوا کو معاملہ کے فوری حل کرنے کے لیے ہنگامی مراسلہ لکھ دیا

پیر 27 فروری 2017 17:33

فاٹا ترقیاتی منصوبے،ورلڈ بینک کی 27ملین ڈالر کی امداد ڈوبنے کا خدشہ
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2017ء) ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 27 ملین ڈالرز کی امداد ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ، ورلڈبینک نے گورنر خیبر پختونخوا کو معاملہ کے فوری حل کرنے کے لیے ہنگامی مراسلہ لکھ دیا۔ورلڈ بینک کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فاٹا میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون ستمبر 2016 ئ سے سرد خانے میں ڈالے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

مراسلے کے مطابق پی سی ون اس ماہ کے آخر تک منظور کرنے کے لیے گورنراپنا کردار ادا کریں،بصورت دیگر امدادی رقم کسی اور مقصد کیلئے رکھی جائے گی یا ڈونرز کو واپس کر دی جائے گی، ان پروجیکٹس کے ملازمین کو پچھلی10 ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی بھی نہیں ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا منظورنظر افراد کو بھرتی کرانا چاہتے ہیں،عالمی بینک کے پروجیکٹس کے 120 ملازمین کو بغیر کسی وجہ اور پیشگی نوٹس کے فارغ کیا گیا، نکالے گئے ملازمین کے پاس مارچ 2017 تک تقرری کے معاہدے موجود تھے جس پر پشاور ہائیکورٹ نیفاٹا سیکریٹریٹ سے جواب مانگ لیا ہے۔