محکمہ زراعت پنجاب نے کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولہ پر عمل درآمد شرو ع کردیا

جمعرات 16 مارچ 2017 16:13

لاہور۔16 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مارچ2017ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولہ پر عمل درآمد شرو ع کردیا، زیادہ سے زیادہ کپاس اگائو مہم میں نجی شعبہ سے 4ہزار ایگری گریجوایٹ شریک ہوں گے اور نجی شعبہ کی تحقیق سے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا،نجی اور سرکاری شعبہ جات مل کر زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کپاس کاشت کرنے کی حکمت عملی مرتب کریں گے جس پر پیش قدمی کرنے کا فوری آغاز کر دیا جائے گا، محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے کپاس کے کاشتکاروں کو کہا گیا ہے کہ گدھیڑی، دیمک، ٹوکہ، جھینگر، تھرپس، چست تیلہ،سفید مکھی ،جوئیں،چتکبری سنڈی، ہیلی کوورپایا امریکن سُنڈی ،ریڈ کاٹن بگ اور گلابی سنڈی کپاس کے خطرناک کیڑے ہیں ،کسانوں کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے ان مہلک کیڑوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے قبل از وقت اقدامات کریں جبکہ ان کیڑوں سے نجات کیلئے عمومی طریقوں پر لازمی عمل کریں، کاشتکاروں کو مزید کہا گیا ہے کہ وہ کاٹن سٹک کوختم کرنے کیلئے گہرا ہل چلا ئیں ، کپاس کی باقیات کو بھٹہ خشت مالکان کوفراہم کریں تاکہ خطر ناک کیڑوں کے انڈے اور بچے آگ میں تلف ہوجائیں،کیڑوں کے انڈوں اور بچوں کو ختم کرنے کیلئے کپاس کی باقیات کو کپاس پیدا کرنے والے علاقوں سے دورلے جایا جائے، علاوہ ازیں کسانوں کوکہا گیا ہے کہ وہ خالی کھیتوں میںہل چلائیں تاکہ کیڑے پرندوں کی خوراک بن جائیں ،ماہرین زراعت نے سفید مکھی ،گلابی سنڈی اور ملی بگ کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے اور ان بارہ کیڑوں سے نجات کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :