ہر ضلع میں مٹی اور پانی کے تجزیہ کی لیبارٹریاں موجود ہیں،چوہدری نیامت

ہفتہ 8 اپریل 2017 18:47

ہر ضلع میں مٹی اور پانی کے تجزیہ کی لیبارٹریاں موجود ہیں،چوہدری نیامت
راولپنڈی۔08فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2017ء) زرعی ماہرین نے کہاہے کہ کاشتکار مٹی اور پانی کا تجزیہ کروا کر پیداوار بڑھا سکتے ہیں ۔زرعی ماہر انچارج حلقہ زراعت ملہال مغلاں نیامت نے بتایا کہ محکمہ زراعت پنجاب نے ہر ضلع میں مٹی اور پانی کے تجزیہ کی لیبارٹریاں قائم کی ہیں۔ جہاں سے صرف 23 روپے فی نمونہ کے حساب سے پانی اور 5.80 ایک روپیہ فی پیرا میٹر مٹی کا تجزیہ کروایا جا سکتاہے۔

ترجمان کے مطابق فصلوں کی بھرپور پیداوارکے حصول کی خاطر صحتمند زمین اور آبپاشی کے لئے موزوں پانی بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔ لہٰذا کاشتکار کوئی بھی فصل کاشت کرنے سے پہلے اپنے کھیتوں کی مٹی اور ٹیوب ویلوں کے پانی کا کیمیائی تجزیہ ضرور کروائیں اور فصلوں کی کاشت، کھادوں کا استعمال اور آبپاشی تجزیہ رپورٹ میں درج سفارشات کے مطابق کریں۔

(جاری ہے)

تجزیہ رپورٹ کی روشنی میں کھادوں کے متناسب استعمال سے پیداواری لاگت میں کمی کے علاوہ فصلوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔ کاشتکار تجزیہ اراضی سے نہ صرف زمین کی ساخت، کلر اور تھور قابل حصول نائٹروجن، پوٹاش، زنک، بوران اور نامیاتی مادے کی مقدار اس میں موجود نمکیات زمین کا تعامل (pH) اور جپسم کی ضروریات کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں بلکہ ان تجزیاتی نتائج کی روشنی میں زمین کی زرخیزی بحال رکھنے، کلراٹھی زمینوں کی اصلاح اور مختلف فصلوں کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے کھادوں کی سفارشات مرتب کر سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :