سپریم کورٹ نے 12 سال قبل قتل کے مقدمہ میں سزا یافتہ ملزم اعجاز کو کمزور شہادتوں اور عدم ثبوتوں کی بناء پر بری کردیا

جمعہ 28 اپریل 2017 23:26

سپریم کورٹ نے 12 سال قبل قتل کے مقدمہ میں سزا یافتہ ملزم اعجاز کو کمزور ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2017ء) سپریم کورٹ نے 12 سال قبل قتل کے مقدمہ میں سزا یافتہ ملزم اعجاز کو کمزور شہادتوں اور عدم ثبوتوں کی بناء پر بری کردیا ہے ، جمعرات کوجسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملزم کی جانب سے اپنی سزاکیخلاف دائر اپیل کی سماعت کی ، ملزم اعجازپر 2006 ء میں سرگودھاکے رہائشی اسماعیل نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا، ایف آئی آرکے اندراج کے بعد ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی جس کیخلاف اپیل پر لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کوعمر قید میں تبدیل کر دیا تھا ،جس کے خلاف ملزم نے سپریم کورٹ میں بریت کی اپیل دائر کی تھی،عدالت کود ر خواست گزارکے وکیل نے بتایاکہ ان کے موکل کیخلاف استغاثہ نے ٹرائل کے دوران کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے تھے لیکن اس کے باوجود اس کوسزائے موت سنائی گئی جوبعد میں عدالت عالیہ نے عمرقید میں تبدیل کردی ہے، اس لئے استدعا ہے کہ میرے موکل کوبری کرنے کاحکم دیا جائے وہ پہلے ہی بارہ سال کی سزا کاٹ چکاہے، جس پر عدالت نے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد ملزم کوبری کرتے ہوئے اپیل نمٹا دی ۔

متعلقہ عنوان :