عالمی عدالت نے بھارت کی درخواست منظور کرتے ہوئے کلبھوشن کی پھانسی پر حکم امتناعی جاری کردیا-آرٹیکل1کے تحت عدالت کے پاس ویانا کنونشن کی تشریح میں تفریق پرفیصلہ دینے کااختیار ہے،دونوں ملکوں کے درمیان ویانا کنونشن کے تحت کونسلر رسائی پر اختلاف پایا جاتا ہے لہذاعالمی عدالت اس معاملے کی سماعت کا اختیار رکھتی ہے۔عالمی عدالت انصاف کے جج رونی ابراہم کا فیصلہ-پاکستان کو عالمی عدالت انصاف میں پیش نہیں ہونا چاہیے تھا-ماہرین
میاں محمد ندیم جمعرات 18 مئی 2017 16:57
(جاری ہے)
عالمی عدالت کے جج رونی ابراہم نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو تین مارچ 2016 سے پاکستان کی قید میں ہے۔پاکستان نے بتایا کہ اس نے یادو کا معاملہ بھارتی ہائی کمیشن کےساتھ اٹھایا۔
جج نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ جنوری 2017میں پاکستان نے بھارت سے تحقیقات میں معاونت کے لیے خط لکھا،پاکستان نے بھارت کوبتایا کہ قونصلررسائی کا فیصلہ پاکستانی خط کے جواب پرہوگا۔انہوں نے اپنے فیصلے کے دوران اس کیس سے متعلق مختلف دفعات کا خلاصہ بھی پیش کیا جس میں پاکستان اور بھارت کے سیاسی معاملات کے پس منظر کا تذکرہ تھا۔عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی وکیل خاور قریشی نے نہ صرف پاکستانی موقف بھر پور انداز میں پیش کیا کرتے ہوئے عالمی عدالت میں ثبوت دکھائے بلکہ کلبھوشن کے کرتوت بتائے اوراس کے سہولت کاروں کے نام بتائے۔بلکہ دنیا کے سامنے یہ بات بھی دہرائی کہ پاکستان نے بھارت سے جو معلومات مانگیں ،بھارت نے ان پر تعاون کرنے کے بجائے فرار اختیار کیا۔پاکستان نے بھارت کی پاکستان میں مداخلت اور دہشت گردی سے متعلق کل بھوشن کے انکشافات پر اقوام متحدہ سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھائی۔اس متعلق ثبوت اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے حوالے بھی کیے گئے۔عالمی عدالت انصاف نے 15 مئی کو محفوظ کیا تھا۔اپنے دلائل کے دوران بھارتی وکلاءکی ٹیم کے سربراہ ہریش سالوے نے توجہ پاکستان کے کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کے انکار پر ہی مرکوز رکھی تھی۔ سالوے کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال انتہائی سنگین اور ہنگامی ہے، بھارت پاکستان کو مارچ 2016 سے اب تک متعدد مرتبہ کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی دینے کی درخواست دے چکا ہے۔پاکستانی وکلا کی ٹیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کار میں نہیں آتا اس لیے یہاں کیس نہیں چلایا جاسکتا۔عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کی نمائندگی ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیا اور سارک) ڈاکٹر محمد فیصل کر رہے تھے، جن کے ساتھ پاکستانی وکلاءکی ٹیم موجود تھی۔ڈاکٹر فیصل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ویانا کنونشن کے مطابق یہ مقدمہ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کو تمام متعلقہ قانونی کارروائی مکمل کیے جانے کے بعد سزائے موت سنائی گئی اور اسے خود پر لگائے گئے الزامات کے دفاع کے لیے وکیل بھی فراہم کیا گیا تھا۔عالمی عدالت انصاف نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی تھی۔خیال رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پاکستان میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے گذشتہ ماہ موت کی سزا سنائی تھی۔دوسری جانب عالمی عدالت انصاف کی جانب سے بھارتی جاسوس کلبھوشن کی سزائے موت پر عمل درآمد روکے جانے کے حکم کے حوالے سے تجزیہ کاروں نے حیرانی اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔فیصلے سے قبل پاکستانی تجزیہ کار پر اعتماد تھے کہ آئی سی جے کلبھوشن کی سزائے موت پر عمل درآمد روکنے کا اختیار نہیں رکھتا تاہم اب مبصرین یہ کہہ رہے ہیں کہ دائرہ اختیار کے حوالے سے دیے جانے والے دلائل کمزور اور نقصان دہ تھے۔ جسٹس (ر) شائق عثمانی نے کہا کہ یہ فیصلہ حیران کن ہے کیوں کہ یہ آئی سی جے کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آئی سی جے میں پیش ہوکر غلطی کی جب تک آئی سی جے اپنا فیصلہ نہیں دیتی، یہ کیس پاکستان میں چلتا رہے گا البتہ کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جاسکتی کیوں کہ عدالت نے حکم امتناع دے دیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کلبھوشن پر مقدمہ چلانے والے فیڈل جنرل کورٹ مارشل نے سزا کے خلاف اپیل کے لیے 40 روز کی مہلت دی تھی جو میرا خیال ہے کہ ختم ہونے والی ہے البتہ اگر عدالت چاہے تو اپیل کرنے کی مدت بڑھا سکتی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ جیسا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا پاکستان کو آئی سی جے میں نہیں جانا چاہیے تھا ۔مزید اہم خبریں
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.