نیب افسران کی جدید خطوط پر تربیت اولین ترجیح ہے ،افسران کا انتخاب میرٹ پر کیا گیا ہے،سفارش پر بھرتی نہیں کی گئی،قمر زمان چوہدری
بد عنوانی کے ترقیاتی کے پروگراموں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں،نیب کو ہر قسم کی بد عنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے امید ہے بھرتی ہونیوالے افسران اپنے فرائض سے انصاف کریں گے ،یہی ہمارے فرائض کا طرہ امتیاز ہے اور رہیگا، چیئرمین نیب کا نیب افسران کی تربیت بارے پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
جمعہ 19 مئی 2017 22:17
(جاری ہے)
این ٹی ایس میں تحریری اور سائیکالوجیکل ٹیسٹ لئے ۔ انہوںنے کہاکہ اشتہار کے جواب میں 94165 درخواستیں موصول ہوئیں ، 97پوسٹوں کے لئے 80ہزار 377امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ، اتنی بڑی تعداد سے موزوں امیدواروں کا انتخاب مشکل مرحلہ تھا۔
بھرتیوںکے پورے عمل میں کوئی سفارش نہیں کی گئی کیونکہ نیب کاپیغام ہے "بد عنوانی سے انکار "۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کسی قسم کے دبائو کے بغیر یہ بھرتیاں کی ہیں ۔ انہوںنے امید ظاہر کی کہ میرٹ پر بھرتی ہونے والے تمام افسران اپنے فرائض سے انصاف کریں گے ،یہی ہمارے فرائض کا طرہ امتیاز ہے اور رہے گا۔انہوںنے کہاکہ نیب کو ہر قسم کی بد عنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے ۔ بد عنوانی کے ترقیاتی کے پروگراموں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نیب افسران سخت قواعد وضوابط اور بد عنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہیں ۔ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بد عنوانی کی روک تھام کے لئے قانون پر عملدرآمد کی پالیسی اختیار کی ہے ۔نیب بڑے پیمانے پر لوگوں کو دھوکہ دہی کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوںپر نمٹاتا ہے کیونکہ یہ نیب آرڈیننس کے تحت سنگین جرم ہے ۔ نیب نے لوگوں کی محنت سے کمائی گئی رقم اور بچتوں کو دھوکہ دہی سے لوٹنے کے مالیاتی سکینڈل پر کاروائی کی ہے ۔ لوٹی گئی رقم برآمد کی ہے اور حق داروں تک پہنچائی ہے ، ان میں سے ڈبل شاہ سکینڈل ، کوآپریٹو سوسائٹی سکینڈل ، جعلی ہائوسنگ اتھارٹی سکینڈل اور مضاربہ سکینڈل نمایاں مقدمات ہیں۔ نیب نے عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے لوٹنے والے مقدمات میں نہ صرف لوٹی گئی رقم برآمد کی ہے بلکہ متعلقہ احتساب عدالتوں کی منظوری سے وہ رقوم اصل حقداروں کو واپس لوٹائی گئی ہیں ،انہوںنے کہاکہ نیب کے تمام شعبوں کی محنت اور جانفشانی کے باعث یہ نتائج آئے ہیں جس کا عالمی اداروں نے بھی اعتراف کیا ہے۔برلن میں قائم کرپشن واچ ڈاگ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان کے سی پی آئی میں گزشتہ تین سال میں بہتری آئی ہے ۔2013میں پاکستان کا 113واں نمبر تھا جبکہ 2016 کی رپورٹ میں پاکستان کا 176ممالک میں سی116واں نمبر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مشکل کورس ہے اور اس کے لئے اعلیٰ معیار کے نظم و ضبط کی ضرورت ہے ۔مجھے امید ہے کہ آپ لوگ مطلوبہ معیار پر پورا اتریں گے۔کور س مکمل ہونے پر ہمیں آپ لوگوں سے سرکاری اداروں کے کردار ، آئین ، قانون اور نیب کے ایس او پیز کے متعلق اعلیٰ معیار کے نظم و ضبط اور معلومات کی توقع ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس ٹریننگ کی تکمیل کے بعد آپریشنل ذمہ داریوںکو پورا کرنے کے لئے آپ کو مطلوبہ پیشہ وارانہ علم اور مہارتیں حاصل ہو جائیں گی۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
قائد ن لیگ کے دیرینہ ساتھی ،سابق ایم این اے میاں افضل حسین تارڑدل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے
-
رواں سال مسلسل چوتھے مہینے میں بھی مختلف موبائل فونز کی قیمتوں میں کمی
-
ق*نصف درجن شادیاں کرنے والی دلہن گروہ سمیت گرفتار ۔ عدالت نے مقدمہ ڈسچارج کردیا
-
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس میں ملازمتوں کی تاریخ میں توسیع کردی گئی ہے، ترجمان
-
نادرا کا سائبر سیکیورٹی سسٹم مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ
-
طاقت کی دھمکیوں سے نہ کسی کو فائدہ ہوا اور نہ ہوگا،اعظم نذیر تارڑ
-
ْاسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی خواہش نے پی ٹی آئی کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا،رانا تنویر حسین
-
ووٹ کو عزت ملی ہوتی تو 8 فروری کو نتائج مختلف ہوتے، جاوید لطیف
-
پی ٹی آئی فوج کے بعد حکومت سے بھی مذاکرات کریگی، فیصل واوڈا
-
پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وزیر خزانہ
-
p تحریک انصاف کا 3مئی کو فیصل آباد میں جلسہ عام کا اعلان
-
پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے،ایم ڈی آئی ایم ایف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.