مفتی پوپلزئی کو رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین بنایا جائے، رکن پی ٹی آئی ساجد نواز خان کا مطالبہ

رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کی کہیں سے بھی شہادت موصول ہوتی تو ضرور اعلان ہوتا‘ کوئی عالم دین روزہ ضائع کرنے کی ذمہ داری اپنے اوپر نہیں لے سکتا، یہ مذہبی مسئلہ ہے کسی ایک جماعت کانہیں ،پورے سال میں 12چاند نظر آتے ہیں مگر مفتی پوپلزئی کو صرف رمضان اور شوال کے چاند پر مسئلہ ہوتاہے، ان کی منطق سمجھ نہیں آتی، ملک بھر میں ایک ہی دن روزہ رکھنے اور عید کرنے کے حوالے سے گزشتہ سال پوپلزئی سے بات ہوئی، ان کا موقف تھا کہ یہ ان کی اڑھائی سو سال سے یہی روایت ہے، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا جواب

پیر 29 مئی 2017 23:04

مفتی پوپلزئی کو رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین بنایا جائے، رکن پی ٹی آئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں تحریک انصاف نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئر مین مفتی منیب الرحمان کے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا،تحریک انصاف کے رکن ساجد نواز خان نے کہا کہ رمضان کا چاند دیکھنے والی رویت ہلال کمیٹی نے خیبرپختونخوا میں چاند نظر آنے کی اطلاعات قبول نہیں کیں، پشاور میں لوگوں نے چاند دیکھا اور اس کی شہادت دی، مفتی منیب الرحمان کو تبدیل کیا جائے اور مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین بنایا جائے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کی کہیں سے بھی شہادت موصول ہوتی تو ضرور اعلان ہوتا‘ کوئی عالم دین روزہ ضائع کرنے کی ذمہ داری اپنے اوپر نہیں لے سکتا، یہ مذہبی مسئلہ ہے کسی جماعت کا مسئلہ نہیں ،پورے سال میں 12چاند نظر آتے ہیں مگر مفتی پوپلزئی کو صرف رمضان اور شوال کے چاند پر مسئلہ ہوتاہے جسکی منطق سمجھ نہیں آتی، ملک بھر میں ایک ہی دن روزہ رکھنے اور عید کرنے کے حوالے سے گزشتہ سال مفتی شہاب الدین پوپلزئی سے بات ہوئی ان کا موقف تھا کہ ان کی اڑھائی سو سال سے یہی روایت ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی میں نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رکن ساجد نواز نے کہا کہ رمضان اللہ تعالیٰ کی جانب سے مسلمانوں پر تحفہ ہے ، رمضان المبارک میں ہر کام کا ایک وقت مقرر ہے ۔انہوں نے کہا کہ رمضان کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا مگر مہنگی ترین مشینری کے باوجود چاند نظر نہیںآیا ،مگر خیبرپختونخوا میں چاند نظر آنے کی علماء نے اطلاعات رویت ہلاک کمیٹی کو دیں مگر ان کو منظور نہیں کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ ایک روزہ چھڑوانے پر چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کو مستعفی ہوجانا چاہیے اور عید کا اعلان بھی وزیر اعظم نواز شریف کو کرنا چاہیے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے رویت ہلال کمیٹی میں مختلف مسالک کے علماء اور صوبوں سے نمائندے موجود ہیں ،رویت ہلال کمیٹی میں 23 ممبران شامل ہیں ، اس سال رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس سے میں مکمل طور پر رابطے میں تھا، رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر سے موصول اطلاعات کے مطابق رمضان کا چاند نظر نہ آنے کا اعلان کیا ۔

و فاقی وزیر نے کہا کہ ملک بھر میں ایک ہی دن روزہ رکھنے اور عید کرنے کے حوالے سے گزشتہ سال مفتی شہاب الدین پوپلزئی سے بات ہوئی ان کا موقف تھا کہ ان کی اڑھائی سو سال سے یہی روایت ہے۔ ہم نے انہیں کہا کہ وہ چاند دیکھیں اور اس کی شہادت دیں۔ اگر وہ ایسا کرتے تو ضرور اعلان ہوتا۔ کسی کے استعفیٰ دینے یا لینے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا‘ چیئرمین صرف اعلان کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی مولانا عبدالغفور سے بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں چاند نظر آنے کی گواہی ملی ہے جس پر ہم نے انہیں کہا کہ وہ گواہ کا نمبر دیں تاکہ ہم اس سے تصدیق کریں تاہم انہوں نے کہا کہ ان کے پاس نمبر نہیں ہے۔ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا گزشتہ سال کا اعلان مفتی پوپلزئی نے قبول کرلیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی عالم دین روزہ ضائع کرنے کی ذمہ داری اپنے اوپر نہیں لے سکتا، یہ مذہبی مسئلہ ہے‘ کسی جماعت کا مسئلہ نہیں ہے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ پورے سال میں 12چاند نظر آتے ہیں مگر مفتی پوپلزئی کو صرف رمضان اور شوال کے چاند پر مسئلہ ہوتاہے ، صرف رمضان اور شوال پر چاند میں اختلاف کی منطق سمجھ نہیں آتی، یہ کوئی سیاسی معاملہ نہیں بلکہ مذہبی مسئلہ ہے اس پر سیاست نہیں کرنی چاہئیے۔