پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا لیکن موجودہ لوگ تمسخر اڑا رہے ہیں ‘ راجہ پرویز اشرف

ہفتہ 10 جون 2017 12:57

پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا لیکن موجودہ لوگ تمسخر اڑا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2017ء) سابق وزیر اعظم و پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے لیکن موجودہ لوگ تمسخر اڑا رہے ہیں ،اگر پیپلز پارٹی کے وزرائے اعظم عدالتوں کے سامنے پیش ہوسکتے ہیںتو کیا حسن اور حسین نواز آسمان سے اترے ہیں ،موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل ناکام ہو چکی ہے اور یہ پاکستان کے لئے المیہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیپکو میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں نیب عدالت میںپیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید ، محترمہ بینظیر بھٹو شہید ، آصف علی زرداری سے لے کر اب تک ہم لوگ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہم نے کبھی عدالتوں کو دھمکی دی اور نہ حملہ کیا بلکہ جب بھی عدالت نے بلایا ہم حاضر ہو گئے ۔

میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ میرا قصور کیا ہے۔ گریڈ چار کے ملازمین کو نوکریاں دینے پر واویلا کیا جارہا ہے اور ایک سابق وزیر اعظم کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا گیا ہے جبکہ موجودہ لوگ تمسخر اڑا رہے ہیں ۔ شریف برادران کے نیب میں کتنے کیسز تھے ان کا کیا ہوا ، کیا وہ کیسز چل رہے ہیں ، اس پر نیب نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ ہم اسی لئے کہتے ہیں کہ یہ دوہرا معیار ہے جس میں پیپلز پارٹی کے لئے ایک اور مسلم لیگ (ن) والوںکے لئے دوسرا قانون ہے لیکن ہمیں اس کی پرواہ نہیں ، ہم عوام، قانون اور میڈیا کی عدالت میں جانے کیلئے تیار ہیں۔

انہوںنے حسن اور حسین نواز کی پیشی کے موقع پر کارکنوں کا جم غفیر ہونے کے سوال کے جواب میں کہا کہ میںنے اپنے پارٹی اور وکلاء کو خود منع کیا ہے وگرنہ میری پیشی کے موقع پر بھی سینکڑوں ، ہزاروں کارکن جمع ہو سکتے ہیں لیکن ہم قانونی طور پر عدالت میںپیش ہونا چاہتے ہیں اور کوئی واویلا اور نعرے بازی نہیں کرتے ۔ حسین نواز اور حسن نواز کیا آسمان سے اترے ہیںکہ اتنا واویلا کیا جارہا ہے جبکہ ہماری قیادت اور وزرائے اعظم عدالتوں میںپیش ہوئے ہیں ۔

یہاں سابق وزیر اعظم عدالت میں پیش ہے لیکن کسی کے کان پر جوں نہیں رینگی جبکہ ایک وزیر اعظم کے بیٹے کے پیش ہونے پر آسمان سر پر اٹھایا ہوا ہے ۔ ہم نے غریب ترین لوگوں کو نوکریاں دے کر کیا جرم کیا ، کیا بھارت یا اسرائیل کے لوگوں کو نوکریاں دی گئی ہیں ، ان لوگوں کو تو نوکریوں سے نکال بھی دیا گیا ہے ۔ انہوںنے اسلامی دنیا کے موجودہ حالات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ حکومت نے ناکام ترین خارجہ پالیسی اختیار کی ہے ۔ پڑوسی ممالک ہم سے ناراض ہیں ، اسلامی ممالک ہمیں پذیرائی دینے کے لئے تیار نہیں جبکہ مغرب والے ہمیں تقریر نہیں کرنے دیتے ، یہ مشکل ترین صورتحال اور پاکستان کے لئے المیہ ہے ۔