مزاکرات اور پیشگی شرائط ایک ساتھ نہیں چل سکتے،سیاست اور کھیل کو الگ الگ رکھنا چاہیئے،پاکستان اور بھارت کے مابین نہ صرف کرکٹ میچز بلکہ دیگر کھیل بھی ہونے چاہیئیں،پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کی بھارتی اخبار ’’دی ہندو‘‘سے گفتگو

بدھ 21 جون 2017 23:41

مزاکرات اور پیشگی شرائط ایک ساتھ نہیں چل سکتے،سیاست اور کھیل کو الگ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2017ء) بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے پاکستان کی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاکرات اور پیشگی شرائط ایک ساتھ نہیں چل سکتے، امید ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ مزاکرات مستقبل قریب میں دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔ بھارتی اخبار ’’دی ہندو‘‘ کے مطابق انہوں نے دوطرفہ باضابطہ مزاکرات تمام امکانات کے لیے دروازے کھلے رکھنے چاہیئں۔

پاک بھارت کرکٹ میچز کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین نہ صرف کرکٹ میچز بلکہ دیگر کھیل بھی ہونے چاہیئیں، اگر ہم اپنی مشکلات کے حل تک تمام کھیلوں کے تعلقات بند کر دیں گے تو یہ کوئی عقلمندی نہیں ہو گی کیونکہ کھیلوں کے اس طرح کے واقعات دوطرفہ تعلقات کی بہتری میں معاون ثابت ہوں گے اور اس کی ہمیں ضرورت بھی ہے۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست اور کھیل کو باکل الگ الگ رکھنا چاہیئے اور پاکستان نے تو ہمیشہ کھیلوں کے فروغ کی بات کی ہے اور اس ضمن میں پاکستانی موقف بالکل واضح ہے۔ پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ میرے 3 سالہ دور میں ہم نے پاک بھارت تعلقات کی بہتری کے لیے بہت کام کیا اور ہم بہت پرعزم تھے کیونکہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے مئی 2014ء میں بھارت کے دورے کا بہت دلیرانہ فیصلہ کیا لیکن بدقسمتی سے اس کے بعد مزاکراتی عمل وہیں رک گیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3سالوں میں دسمبر 2015ء میں دونوں ممالک کا باضابطہ بات چیت کے لیے رضامندگی کا اظہار کرنا سب سے بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جب کہ دونوں ممالک باضابطہ بات چیت کے لیے رضامندگی کا اظہار بھی کر چکے ہیں اس لیے اب ہمیں اس بات چیت کے طریقہ کار کو طے کرنے میں مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کو مرکزی حیشیت حاصل ہے اور اس مسئلے کے حل کے بغیر خطے کا امن بحال نہیں ہو سکتا۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :