جے آئی ٹی رپورٹ،حکومتی در دیوار میں پھوٹ پڑنے کے امکانات بڑھ گئے

وزیر اعظم نے دو سینئر وزرا سمیت متعدد رہنمائوں کو سرخ جھنڈی دکھا دی،اداروں سے لڑائی لڑنے کے لیے فورس تشکیل تین وفاقی وزیروں نے حکومتی دفاع میں اداروں پر تابڑ توڑ حملے شروع کر دئیے

پیر 10 جولائی 2017 23:44

جے آئی ٹی رپورٹ،حکومتی در دیوار میں پھوٹ پڑنے کے امکانات بڑھ گئے
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جولائی2017ء)جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے بعد حکومتی در دیوار میں پھوٹ پڑنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں ۔وزیر اعظم نے دو سینئر وزرا سمیت متعدد رہنمائوں کو سرخ جھنڈی دکھا دی ہے ۔اداروں سے لڑائی لڑنے کے لیے فورس تشکیل دید ی گئی ۔تین وفاقی وزیروں نے حکومتی دفاع میں اداروں پر تابڑ توڑ حملے شروع کر دئیے ہیں ۔

معلومات کے مطابق سوموار کو سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے بعد وزیر اعظم ہائوس میں ایک ہنگامی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم نے مستعفی ہونے یا نہ ہونے اورآئندہ کی پالیسی پر مشورہ کیا ،معلومات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وفاقی وزیر خزانہ نے مشورہ دیا کہ ایسی بیان بازی نہ کی جائے جس سے اداروں کی عزت اور جمہوریت کو کوئی نقصان اٹھانا پڑے جبکہ وفاقی وزیر ریلورے خواجہ سعد رفیق ،خواجہ آصف اور احسن اقبال نے کہا کہ جب تک اختلاف رائے نہ رکھا جائے گا اس وقت تک کون ہمیں سچا مانے گا لہذا پہلے والے موقف کو زندہ رکھا جائے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد سینئر رہنمائوں نے برملا کہا ہے کہ تمام تر معاملات سپریم کورٹ میں ہی نبٹائے جائیں باہر کوئی ایسی بات نہ کی جائے جس سے اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچے ۔معلومات کے مطابق وزیر اعظم نے تین وزرا اور دیگر اہم مشیروں کے مشورے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایک ٹیم کو بھیج کر پریس کانفرنس کروا رکر جے آئی ٹی کو مسترد کرنے کی گفتگو کروا دی ،جس سے انتشار اور ٹکرائو کی بو آنے لگی ہے ۔

مسلم لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی رہنمائوں کی بڑی تعداد حکومت کے اس رویہ سے نالاں ہونے کے ساتھ ساتھ حکومت کا مزید ساتھ نہ دینے کی بھی ٹھان لی ہے اور انہوں نے مشورے شروع کر دیے ہیں کہ سوموار کو عدالت پیشی کے بعد پھر وہ اگلے لحہ عمل کا باضابطہ طور پر اعلان کر یں گے ۔وفاقی وزیر داخلہ نے دوسری جانب اپنے ماتحت اداروںکو حکم دیا ہے کہ آئین اور قانون کی پاسداری کرنی ہے ،میرٹ پر کام کرتے ہوئے اقدام کیے جائیں جس کے باعث ایف آئی اے نے عدالت کے حکم کے فوری بعد چیئرمین ایس ای سی پی کے خلاف مقدمہ درج کرکے انکی گرفتاری کے لیے پلان تیار کر لیا ہے۔