اقامہ کا ہنگامہ-احسن اقبال بھی سعودی کمپنی کے ملازم نکلے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 26 جولائی 2017 14:17

اقامہ کا ہنگامہ-احسن اقبال بھی سعودی کمپنی کے ملازم نکلے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جولائی۔2017ء) پاناماکیس کے بعد عرب ممالک کے اقامہ نے پاکستانی سیاست میں ہلچل مچادی ہے، وزیراعظم نواز شریف اور وزیردفاع خواجہ آصف کے بعد وفاقی وزیرترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال بھی سعودی عرب کی کمپنی کے ملازم نکلے۔وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کے اقامہ کے مطابق احسن اقبال مدینہ منورہ کی کمپنی میں ملازم ہیں جس میں ان کا پیشہ مارکیٹنگ اسپیشلسٹ لکھا گیا ہے، یہ اقامہ 21جنوری 2013میں جاری ہو ا، جس کی مدت دسمبر 2014میں ختم ہوئی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے اپنے پیغام میں مدینے کے اقامے کو اپنے لئے باعث فخرقراردیا اور کہا کہ 2004 سے 2006تک مدینہ منورہ میں کام کیا، کام چھوڑنے کے بعد بغیر کسی تنخواہ کے اقامہ رکھا۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف کا اقامہ بھی منظر عام پر آیا تھا، سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے حلقے سے تحریک انصاف کے امید وار عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے اقامے کی کاپی جاری کی تھی، جس کے مطابق خواجہ آصف بھی دبئی کی کمپنی میں ملازم ہیں۔

خلیجی ممالک میں غیر ملکیوں کو طویل مدت رہائش کے لئے ملنے والے اجازت نامے کو اقامہ کہتے ہیں۔سعودی عرب عرب، امارات ، بحرین، کویت، قطر سمیت تمام خلیجی ممالک میں لاکھوں افراد ملازمت یا کاروبار مقیم ہیں، خلیجی ممالک غیر ملکی محنت کشوں اور کاروباری افراد کو طویل قیام کا اجازت نامہ یعنی اقامہ جاری کرتے ہیں۔اقامہ رکھنے والوں کو آنے جانے کے لئے خلیجی ملک کا ویزا نہیں لینا پڑتا، اقامہ دیکھ کر پاسپورٹ پر داخلے کی مہر لگا دی جاتی ہے، اقامہ عام طور پر دو سال کیلئے جاری کیا جاتا ہے جس کے ختم ہونے پر ری نیو کرایا جا سکتا ہے۔کفیل اقامے کے سارے انتظامات کا ذمہ دارہوتا ہے۔
اقامہ کا ہنگامہ-احسن اقبال بھی سعودی کمپنی کے ملازم نکلے

متعلقہ عنوان :