سعودی عرب اور انڈیا جدید ترین ہتھیاروں کے سب سے بڑے خریدار

دو ہزار سات اور سترہ کے درمیان بلا ترتیب سو ارب ڈالر اور ساٹھ ارب ڈالر کا اسلحہ اور بارود خریدا برطانیہ سب سے زیادہ اسلحہ برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا، امریکہ تقریباً 250 ارب ڈالر کی برآمدات کے ساتھ سر فہرست رہا

جمعرات 27 جولائی 2017 21:03

سعودی عرب اور انڈیا جدید ترین ہتھیاروں کے سب سے بڑے خریدار
لندن ، نیویارک ، ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جولائی2017ء) گزشتہ دس برس کے دوران برطانیہ سب سے زیادہ اسلحہ برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا جبکہ سعودی عرب اور انڈیا عالمی سطح پر جدید ترین اسلحے کے سب سے بڑے خریدار ہیں جنھوں نے سنہ دو ہزار سات اور سترہ کے درمیان بلا ترتیب سو ارب ڈالر اور ساٹھ ارب ڈالر کا اسلحہ اور بارود خریدا۔

یہ بات برطانوی حکومت کی جانب سے عالمی سطح پر اسلحے کی خرید و فروخت کے حوالے سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔’برطانوی اسلحہ کا استعمال بین الاقوامی قانون کے خلاف‘برطانیہ کے ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ٹرید کی جانب سے رواں ہفتے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق سنہ 2007 سے 20016 کے درمیان برطانیہ نے تقریباً 110 ارب ڈالر کا دفاعی ساز و سامان برآمد کیا۔

(جاری ہے)

جبکہ امریکہ تقریباً 250 ارب ڈالر کی برآمدات کے ساتھ سر فہرست رہا۔رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور انڈیا کے علاوہ 2007 سے 2017 کے درمیان اسلحہ خریدنے والے دس بڑے ممالک میں قطر، مصر اور عراق بھی شامل ہیں۔سعودی عرب کا شمار برطانوی اسلحہ خریدنے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔ گذشتہ تین برس کے دوران سعودی عرب نے برطانیہ سے تقریباً چار ارب پاؤنڈ کا اسلحہ خریدا۔

اس عرصے کے دوران سعودی عرب نے یورپی یونین کے مختلف ممالک سے تقریباً چار ارب یورو مالیت کا اسلحہ بھی خریدا۔رپورٹ کے مطابق برطانوی اسلحے کے بڑے خریدار مشرقِ وسطیٰ کے ممالک ہیں۔ اعداد وشمار کے مطابق سال 2015-16 میں برطانیہ کی جانب سے تقریباً سات ارب پاؤنڈ کا اسلحہ برآمد کیا گیا جس میں سے 58 فیصد اسلحہ مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو بیچا گیا۔

جبکہ گذشتہ دس برس کے دوران برطانیہ کی جانب سے کل برآمد کیے جانے والے اسلحے میں سے 57 فیصد اسلحہ مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو بیچا گیا۔اس حوالے سے برطانوی حکومت کو انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے مسلسل تنقید کا سامنا بھی رہا ہے۔ اسلحے کی بین الاقوامی خرید وفروخت پر پابندی کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’کیمپئن اگینسٹ آرمز ٹریڈ‘ کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے یمن پر جنگ مسلط کرنے کے باوجود برطانیہ نے سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی بند نہیں کی ہے۔۔