عوام کے مسائل پر آواز بلند کرو یا ادا روں کی نا اہلی پر احتجاج کروتو آپ کیخلاف ایف آئی آر درج ہو جاتی ہیںڈاکٹر عارف علوی

سی بی سی کے ڈکٹیٹر افسر شاہی نے منتخب نمائندوں کیخلاف ایف آئی آر درج کی جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں ، صدر پی ٹی آئی سندھ

جمعرات 3 اگست 2017 23:25

عوام کے مسائل پر آواز بلند کرو یا ادا روں کی نا اہلی پر احتجاج کروتو ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2017ء) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر ورکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اس ملک میں عجیب نظام رائج ہے ۔ عوام کے مسائل پر آواز بلند کرو یا ادا روں کی نا اہلی پر احتجاج کروتو آپ کے خلاف ایف آئی آر درج ہو جاتی ہیں اور پھر اس ایف آئی آر کے ذریعے آپ کو اشتہاری بھی قرار دیا جاتا ہے۔

یہ باتیں انہوں نے صحافیوں کے ایک وفد سے پارٹی سیکریٹریٹ ’’انصاف ہائوس‘‘ کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے کہیں ۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی ثمر علی خان ، خرم شیر زمان، ڈاکٹر سیما ضیاء ، پی ٹی آئی رہنما الیاس شیخ، دیوان سچل اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ این اے 250خصوصاً اور پورا ضلع سائوتھ پینے کے پانی کے ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ، واٹر بورڈ اورٹینکر مافیا کی ملی بھگت سے پورا علاقہ کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے ۔جو اس عوامی ایشو پر حلقے کے عوا م اور منتخب نمائندوں کے ساتھ مل کر احتجاج کیا گیا تو کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے ڈکٹیٹر افسر شاہی نے منتخب نمائندوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں ۔ اگر عوامی مسائل پر احتجاج کرنا جرم ہے تو تحریک انصاف کے نمائندے اور پارٹی کارکنان عوامی مسائل کے حل تک اس قسم کے عوامی احتجاج کرتے رہیں گے۔

کنٹونمنٹ بورڈ کے نا اہل افسران اور واٹربورڈ کے کرپٹ افسران کو ہم ہر فورم پر بے نقاب کرتے رہیں گے۔ جب تک لوگوں کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا ہم عوامی احتجاج کرنے کے لئے ہر حربہ استعمال کریں گے۔ اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی کے اراکین سندھ اسمبلی نے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی رکن قومی اسمبلی ہیں اور پارٹی کے صوبائی سربراہ ہیں ۔ اکثر کراچی میں موجود ہوتے ہیں اور سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ لیکن ان کو اشتہاری اور مفرور قرار دینا ایک مزاق ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کے دن صبح 10بجے ڈاکٹر عارف علوی اسپیشل جج سائوتھ 3کی عدالت میں اپنے بے گناہی ثابت کرنے کے لئے پیش ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :