سابق وزیراعظم نوازشریف نے سپریم کورٹ میں پاناماکیس فیصلے پرنظرثانی کی اپیل دائرکردی

عدالت عظمیٰ نے نااہلی کی مدت واضح نہیں کی جو فیصلےمیں بڑا سقم ہے،عدالت فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے نوازشریف کوعہدے پربحال کیا جائے۔ درخواست کا متن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 15 اگست 2017 15:32

سابق وزیراعظم نوازشریف نے سپریم کورٹ میں پاناماکیس فیصلے پرنظرثانی ..
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 اگست 2017ء ) : سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے سپریم کورٹ میں پاناما کیس فیصلے پرنظرثانی کی اپیل دائرکردی ہے،عدالت فیصلہ کالعدم قراردیتےہوئےنوازشریف کوعہدےپربحالی کاحکم دے،عدالت عظمیٰ نےنااہلی کی مدت واضح نہیں کی جو فیصلےمیں بڑا سقم ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں نظرثانی کی اپیل دائر کی گئی ہے۔

درخواست 34 صفحات پر مشتمل ہے۔ نظرثانی درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نےنوازشریف کو184/3کے تحت نااہل قراردیا، اس آرٹیکل کےتحت نااہلی کیخلاف اپیل نہیں کی جاسکتی جواسلامی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔درخواست گزار نے مزید استدعاکی ہے کہ نوازشریف کیس میں صرف نظرثانی کی درخواست اپیل کےبرابر نہیں۔

(جاری ہے)

عدالت عظمیٰ نےنااہلی کی مدت واضح نہیں کی جو فیصلےمیں بڑا سقم ہے۔

جبکہ نوازشریف کونااہل قرار دے کر سپریم کورٹ نےالیکشن کمیشن کےاختیارات استعمال کیے۔ دائر درخواست میں تنخواہ سے متعلق ٹیکس قوانین اور نیب کو ریفرنسز بھیجنے کے نکات بھی شامل ہیں۔ مزید مئوقف اپنایا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے تحقیقات اس قدرنہیں کی اس پرریفرنسزبھجوائے جائیں۔ جبکہ وصول نہ کی گئی تنخواہ کو اثاثہ قرار دینا ایف بی آر قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار نے جماعت اسلامی ، تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کی درخواستوں کیخلاف تین الگ الگ نظر ثانی اپیلیں دائر کی ہیں واضح رہے پاناما کیس کا فیصلہ 28جولائی کوسنایا گیا تھا۔ جس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دے دیا گیاتھا۔