راولپنڈی ،تھانہ صادق آباد کے علاقے میں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ

سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے باوردی اہلکاروں کی موجودگی میں مبینہ طور پرمدعی پارٹی سے مل کر اقدام قتل کے مقدمہ میں مطلوب ملزم کو موت کے گھاٹ اتار دیا پولیس کی فائرنگ سے مقتول کا ذہنی معذور کزن بھی شدید زخمی سول کپڑوں میں ملبوث 6افراد کے علاوہ2باوردی پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج اقعہ کی تحقیقات کے لئے ایس پی راول کی سربراہی میں ٹیم قائم

ہفتہ 9 ستمبر 2017 21:06

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 ستمبر2017ء) تھانہ صادق آباد کے علاقے میں پولیس گردی کے ایک اور واقعہ میںسادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے باوردی اہلکاروں کی موجودگی میں مبینہ طور پرمدعی پارٹی سے مل کر اقدام قتل کے مقدمہ میں مطلوب ملزم کو گھر کے اندر فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا پولیس کی فائرنگ سے مقتول کا ذہنی معذور کزن بھی شدید زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا23سالہ زاہدعباس شاہ کے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی جبکہ صادق آباد پولیس نے سول کپڑوں میں ملبوث 6افراد کے علاوہ2باوردی پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم کسی بھی ملزم کو مقدمہ میں نامزد نہیں کیا گیا تاہم واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایس پی راول کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی ہے اطلاعات کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی گئے سول کپڑوں میں ملبوث 6افراد اور2باوردی پولیس اہلکار سید شاہد عباس سکنہ ایس ای740کے گھر زبردستی داخل ہوئے جہاں پر انہوں نے گالم گلوچ اور ہوائی فایرنگ سے خوف ہراس پھیلانے کے بعد چھت پر موجود 23سالہ زاہد عباس پر سیدھے فائر کئے جس سے وہ شدید زخمی ہو گیااس دوران گھر کی نچلی منزل کے صحن میں موجود افراد نے بھی اندھا دھند فائرنگ کی جس سے گھر کے صحن میں موجود زاہد کا کزن اسامہ شدید زخمی ہو گیا اس دوران اہل محلہ کے جمع ہونے اور شدید احتجاج پر پولیس اہلکار موقع سے فرار ہو گئے جبکہ پولیس اہلکار سرکاری اسلحے کی میگزین مع گولیاںاور وردی کے بیج بھی موقع پر چھوڑ گئے بعد ازاں اہل محلہ نے زخمیوں کے جس میں لگنے والی گولیوں کے خول بھی جمع کر کے پولیس کے حوالے کئے اہل خانہ کے مطابق جمعہ کی رات اچانک چند فراد نے لاتوں اور بندوقوں کے بٹ مار کر دروازہ توڑنا شروع کر دیاجن میں6افراد سادہ کپڑوں میں جبکہ2پولیس وردی میں ملبوث تھے اسی اثنا میں مسلح افراد نے ہوائی فائرنگ بھی کی مقتول زاہد اپنے بڑے بھائی کے ہمراہ چھت پر موجود تھا جنہوں نے چھت سے نیچے دیکھا اس دوران پولیس اہلکار زبردستی اندر داخل ہو گئے اور گالم گلوچ کرتے ہوئے فائرنگ کر دی بعض اہلکار چھت پر چڑھ گئے جنہوں نے کسی توقف کے بغیر سیدھے فائر کئے اس دوران نیچے صحن میں موجود اہلکاروں نے فائرنگ کر کے زاہد کے کزن اسامہ کو شدید زخمی کر دیا فائرنگ اور 2افراد کو زخمی کرنے کے واقعہ پر اہل محلہ کے جمع ہونے پر پولیس اہلکار فرار ہو گئے اہل مخانہ کے مطابق مقتول کا 2ماہ قبل کشمیر ملک شاپ والوں سے جھگڑا ہوا تھا جس میں انہوں نے پولیس کی ملی بھگت سے غلط ایف آئی آر درج کرائی تھی اور اس مقدمہ کے مدعی پہلے بھی قتل کی دھمکیاں دے رہے تھے گزشتہ روز انہوں نے پولیس کے ساتھ مل کر ہمارے بھائی کو قتل کروایااہل خانہ نے الزام لگایا کہ اس موقع پر ایس ایچ او تھانہ صادق آباد خود بھی موجود تھاجن کی تصاویر بھی موقع پر بنائی گئی ہیں ادھر پولیس کے مطابق مقتول اقدام قتل کے مقدمہ میں پولیس کو مطلوب تھا ۔

متعلقہ عنوان :