روسی آدم خور جوڑے نے 30انسانوں کو قتل کرکے کھانے کا ہولناک اعتراف کر لیا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 26 ستمبر 2017 15:14

روسی آدم خور جوڑے نے 30انسانوں کو قتل کرکے کھانے کا ہولناک اعتراف کر ..
ماسکو(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار - 26ستمبر 2017ء ):روس میں ایک جوڑے نے اپنے آدم خور ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اب تک 30انسانوں کو قتل کر کے اپنا نوالہ بنا چکے ہیں ۔اسکے ساتھ ہی انہوں نے مقتولین کے اعضاء کے ساتھ تصاویر بنانے کا اعتراف بھی کیا ہے۔تفصیلات کے مطابقپولیس نے آدم خور خاندان کے گھر سے 8 بڑے انسانی اعضا دریافت کرنے کی تصدیق کی ہے جبکہ مزید شواہد کے لیے گھر کے چپے چپے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

اس خونی واقعے کے مرکزی ملزم 35 سالہ دمیتری بکشیو ہیں جس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ 1999 سے انسانوں کو مار کر کھا رہا ہے۔ یہ خاندان جنوبی روس کے علاقے کراسنوڈر میں مقیم تھا اور اس شخص کی بیوی 42 سالہ نتالیہ ایک نرس ہیں جو خود اس جرم میں برابر کی شریک ہیں۔پولیس نے گھر کی تلاشی کے دوران بعض تصاویر اور ’آدم خوری کے اسباق‘ سکھانے والی ویڈیوز بھی برآمد کی ہیں۔

(جاری ہے)

نتالیہ کو گرفتار کر کے فوری طور پر اس کا نفسیاتی تجزیہ کرایا گیا تو انکشاف ہوا کہ آدم خور ذہنی اور نفسیاتی طور پر مکمل صحت مند ہے۔ دمیتری بکشیو اور اس کی بیگم نے فریج اور فریزر کے علاوہ برتنوں اور مرتبانوں میں انسانی گوشت بھی جمع کر رکھا تھا۔ فریج سے انسانی اعضا کی 7 تھیلیاں بھی ملیں جن میں منجمند گوشت موجود ہے۔ اس کے علاوہ گھر سے مرنے والوں کی جلد کے 19 بڑے ٹکڑے بھی برآمد ہوئے۔

پولیس نے بتایا کہ معمولی دباؤ پر آدم خور جوڑے نے اعترافِ جرم کر لیا ہے۔ سب سے پہلے 12 ستمبر کو ایک گھر کے تہہ خانے سے خاتون کے اعضا برآمد ہوئے تھے جو ایک بالٹی اور شاپنگ بیگ میں موجود تھے جبکہ دوسرے بیگ میں خاتون کی دیگر اشیا رکھی تھیں۔پولیس نے گھر کی تلاشی کے دوران بعض تصاویر اور ’آدم خوری کے اسباق‘ سکھانے والی ویڈیوز بھی برآمد کی ہیں۔

نتالیہ کو گرفتار کر کے فوری طور پر اس کا نفسیاتی تجزیہ کرایا گیا تو انکشاف ہوا کہ آدم خور ذہنی اور نفسیاتی طور پر مکمل صحت مند ہے۔ دمیتری بکشیو اور اس کی بیگم نے فریج اور فریزر کے علاوہ برتنوں اور مرتبانوں میں انسانی گوشت بھی جمع کر رکھا تھا۔ فریج سے انسانی اعضا کی 7 تھیلیاں بھی ملیں جن میں منجمند گوشت موجود ہے۔ اس کے علاوہ گھر سے مرنے والوں کی جلد کے 19 بڑے ٹکڑے بھی برآمد ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ معمولی دباؤ پر آدم خور جوڑے نے اعترافِ جرم کر لیا ہے۔ سب سے پہلے 12 ستمبر کو ایک گھر کے تہہ خانے سے خاتون کے اعضا برآمد ہوئے تھے جو ایک بالٹی اور شاپنگ بیگ میں موجود تھے جبکہ دوسرے بیگ میں خاتون کی دیگر اشیا رکھی تھیں۔