ملکی سیاسی فضا ء میں تبدیلی لا کر مخالفین کوحیران کر دیں گے ، آئندہ وزیر اعلی سندھ پی ایس پی سے ہو گا،سید مصطفی کمال

کراچی تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے ، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر ہیں ، عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ،جو پانی مہیا کیا جا رہا ہے اس میں 70فیصد فضلہ شامل ہے، نکاسی آب کا نظام شہر بھر میں تباہ ہو چکا ہے، پچھلے کئی ماہ سے کے ایم سی کی7 ہزار بزرگ ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن ادا نہیں کی گئی، طلبہ سے خطاب

جمعہ 6 اکتوبر 2017 01:58

ملکی سیاسی فضا ء میں تبدیلی لا کر مخالفین کوحیران کر دیں گے ، آئندہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 اکتوبر2017ء) پاکستان کی سیاست میں مثبت تبدیلی لائیں گے مخالفین حیرت زدہ رہ جائیں گے ،2018میں سندھ کا وزیر اعلیٰ پاک سر زمین پارٹی سے ہوگا۔ملک بھر سے لوگ ہمارے منشور اور ہمارے فلسفے سے متاثر ہو کر بڑی تعداد میں پاک سر زمین پارٹی سے جڑ رہے ہیں، یہ ماہ محرم کا مہینہ ہے جس میں حضرت امام حسین ؓنے 72 لوگوں کے ساتھ تاریخی فتح حاصل کی اور یزید طاقت اوربڑی فوجی تعداد کے باوجود ہمیشہ کے لیے ناکام ہو گیا ۔

ان خیالات کا اظہار پاک سر زمین پارٹی کے چیئر مین سید مصطفی کمال نے پارٹی صدر انیس قائم خانی، سیکریٹری جنرل رضا ہارون ، سینٹرل ایکزیکٹو کمیٹی اور نیشنل کونسل کے اراکین اور صدر اسٹوڈنٹ فیڈریش آف پاکستان توصیف اعجازکے ہمراہ مختلف طلبہ تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 518طلبہ کی پاکستان ہائوس میںپارٹی میں شمولیت کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سید مصطفی کمال نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ تعلیم یافتہ نوجوان ملک کی باگ دوڑ سنبھالیں اور عملی سیاست میں آگے آکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے لئے بڑا سنگ میل ہے کہ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں سیاسی جماعتوں کو کامیاب ہونے میں کئی دہائیاں لگ جاتی ہیںلیکن لوگ ہماری استقامت اور سچائی کی وجہ سے ہمارے فلسفے اور سوچ کے ساتھ جڑ رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے عوامی مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے ، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر ہیں ، عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ،جو پانی مہیا کیا جا رہا ہے اس میں 70فیصد فضلہ شامل ہے، نکاسی آب کا نظام شہر بھر میں تباہ ہو چکا ہے، پچھلے کئی ماہ سے کے ایم سی کی7 ہزار بزرگ ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن ادا نہیں کی گئی جبکہ کچھ ماہ پہلے ہی ایک بزرگ نے پینشن کی عدم ادائیگی پرسوک سینٹر سے کود کر اپنی جان دے دی تھی ۔

شہر میں ایک نفسیاتی مریض ہماری مائوں بہنوں کو چھرے مارتا پھررہا ہے اور انہیں ہراساں کر رہا ہے لیکن سندھ حکومت جس کی ذمہ داری لوگوں کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ کہہ کر لوگوںکوگمراہ کر رہے تھے کہ مہاجر صرف ایم کیو ایم یا پتنگ کے ساتھ رہیں گے ناکام ہو چکے ہیں ، عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے ، اس ایم کیو ایم کا قائد پاکستان کو لغویات بک رہا ہے ، پاکستان کے پرچم نظر آتش کر وا رہا ہے ، اور اس کے حواری آج ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں،ایم کیو ایم نے ایک ہی دن میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سے وزیر اعظم اور سینیٹر کی سیٹوں کے لیے سودے بازی کی اور چند روز بعد ہی پاکستان تحریک انصاف سے جا کر اپوزیشن لیڈر کی سیٹ کے لیے سودے بازی کرنے لگے، ایم کیو ایم نے مہاجر قوم اور اہلیان کراچی کا مینڈیٹ برائے فروخت بنا رکھا ہے جو زیادہ رقم دیتا اس کی طرف ہوجاتے ہیں۔

ایم کیو ایم نے سینیٹ میں کالا قانون پاس کروا کر کراچی والوں کو دھوکا دیا ہے۔2013میں کراچی کی عوام نے ایم کیو ایم کے خلاف 10لاکھ ووٹ ایک ایسی جماعت کو دیئے تھے جو کراچی کے مسائل پر بات بھی نہیں کرتی تھی اور اب 2018میں عوام اپنے ساتھ کی گئی زیادتیوں کا بدلا لے گی جس کا آغاز این اے -120 اور پی ایس114 سے ہو چکا ہے، عوام پاک سر زمین پارٹی کو مضبوط کر کے ایم کیو کا نام و نشان بھی مٹا دے گی۔انہوں نے ملک بھر کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ظلم کے خلاف آواز اٹھانا دینی فریضہ ہے اس لیے وہ اپنی ذمہ درای پوری کرتے ہوئے پاک سر زمین پارٹی کی جدو جہد میں اس کا ساتھ دیں ا و اس قافلے میں شامل ہو کر ملک کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔#