این ایف سی ایوارڈ میں آبادی کو بہت زیادہ وزن دینا سیاسی بیا ن ہے ، اس سے پاکستان میں آبادی تیزی سے بڑھنے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے آبادی میں بے تحاشہ اضافے کو روکنے کے لئے پالیسی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے

پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر فرحت اللہ بابرپاپولیشن کونسل آف پاکستان کی سلور جوبلی تقریب سے خطاب

جمعہ 17 نومبر 2017 21:19

این ایف سی ایوارڈ میں آبادی کو بہت زیادہ وزن دینا سیاسی بیا ن ہے ، اس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں آبادی کو بہت زیادہ وزن دینا سیاسی بیا ن ہے۔ اس سے پاکستان میں آبادی تیزی سے بڑھنے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور ہمیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم آبادی میں بے تحاشہ اضافے کو روکنے کے لئے اس پالیسی پر نظرثانی کریں۔

جمعہ کو پاپولیشن کونسل آف پاکستان کی سلور جوبلی منانے کے لئے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ دیتے وقت آبادی کو 80فیصد فوقیت دی جاتی ہے جسے آہستہ آہستہ کم کرنا ضروری ہے۔ انہوںنے کہا کہ آبادی سے متعلق ایس ڈی جی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ایسا مسئلہ ہے کہ جسے اکیلے کوئی سیاسی پارٹی حل نہیں کر سکتی اور سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایک ایسے مباحثے کا مطالبہ کیا جس میں تمام سیاسی پارٹیاں بمعہ سول سوسائٹی، اسٹیک ہولڈر اور پارلیمنٹ کا شامل ہونا ضروری ہے تاکہ اس معاملے پر سیاسی اتفاق رائے کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مردم شماری سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری آبادی 2.4فیصد سالانہ کے حساب سے بڑھ رہی ہے۔

خطے میں آبادی بڑھنے کی شرح سب سے زیادہ ہے اور 2050ء تک پاکستان کی آبادی 400ملین ہو جائے گی اور اس رفتار سے معاشی ترقی پائیدار نہیں ہو سکتی اور یہ ایک ایسا بم ہے جو کسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پاکستان کے لئے سب سے بڑا خطرا سرحدوں کے پار سے نہیں بلکہ ہمارے ملک کے اندر ہے اور یہ خطرات آبادی کا بم اور عسکریت پسندی ہے۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ خطرات کے تناظر کے بیانیے کو درست کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :