وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی لاہور سمیت 7 ریلوے اسٹیشنوں کی حالت بہتر بنانے اور مسافروں کو جدید سہولیات فراہم کرنے کے لئے دو سالہ منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت

جمعرات 7 دسمبر 2017 20:08

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی لاہور سمیت 7 ریلوے اسٹیشنوں کی حالت بہتر ..
لاہور۔7 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2017ء) وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کراچی کینٹ، روہڑی، حیدرآباد، لاہور اور فیصل آباد سمیت ملک کے سات مصروف ریلوے اسٹیشنوں کی حالت بہتر بنانے اور مسافروں کو جدید سہولیات فراہم کرنے کے لئے دو سالہ منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کر دی جو اگلے بجٹ کا حصہ ہو گا، وزیر ریلویز کی ہدایت پر متعلقہ حکام بلوچستان اور خیبرپختونخواہ سے بھی دو ریلوے اسٹیشن اپ گریڈیشن کے اس منصوبے کا لازمی حصہ بنائیں گے۔

وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق ریلوے ہیڈکوارٹرز لاہور میں متعدد اہم اجلاسوں کی صدارت کی، اجلاس میںایڈیشل جنرل منیجر انفراسٹرکچر انصرباللہ خان ، ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک عبدالحمیدرازی ٹریفک، چیف انجینئراوپن لائن ظفراللہ کلوڑاور ایف اے اینڈ سی اے اوڈاکٹرمحمدسعید سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر ریلویز نے ڈائریکٹر جنرل ایجوکیشن اینڈ سپورٹس ڈاکٹر فرحان عبادت یار خان کو پاکستان ریلوے کے سکولوں کی حالت زاز اور تعلیمی معیار بہتر بنانے کے لئے پانچ سالہ منصوبہ بندی کی بھی ہدایت کی ،جس میں ریلوے سکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ کے مسائل کا حل بھی موجود ہو۔

خواجہ سعد رفیق نے اس موقعے پر پاکستان ریلوے کے سکولوں کے بہتر ہوتے ہوئے نتائج کو بھی سراہا اور کہا کہ ان نتائج کو مزید بہتر بنانے کے لئے کام کیا جائے۔ ایک دوسرے اجلاس میں ایڈیشنل جنرل مینیجر ٹریفک عبدالحمید رازی نے بتایا کہ پاکستان ریلویز بہت جلد کوہاٹ پنڈی ریل کار بحال کرنے جا رہا ہے جبکہ وزیر ریلویز کی ہدایت پر ملکوال اور پنڈ دادن خان کے درمیان مزید ایک مسافر ٹرین چلا دی گئی ہے۔

۔ وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے اس امر کا نوٹس لیا تھا کہ ملک وال اور پنڈ دادن خان کی تحصیلوں کے درمیان دریائے جہلم ہونے کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو روزانہ ایک سو کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا تھا جبکہ وکٹوریہ ریلوے پل کے ذریعے ٹرین پر یہ سفر محض بیس سے بائیس کلومیٹر رہ جاتا ہے۔ سابق دور میں ریلوے کے بحران میں ہونے کی وجہ سے کھیوڑہ، غریب وال اور پنڈ دادن خان کے درمیان چلنے والی کئی ٹرینیں بند کر دی گئی تھیں جس کی وجہ سے ان تحصیلوں کے ہزاروں مسافر کم مسافت کی اس سفری سہولت سے محروم رہ گئے تھے بعد ازاں ٹرین بحال کر دی گئی مگر اب ان دونوں تحصیلوں کے درمیان روزانہ دو کی بجائے تین ٹرینیں چلیں گی، پہلی ٹرین صبح آٹھ بجے، دوسری دوپہر گیارہ بجے اور تیسری سہ پہر تین بجے روانہ ہو گی۔

ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ راولپندی عبدالمالک نے اس سلسلے میں تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ریلوے قومی ادارہ ہے اور عوام کو محفوظ اور باکفایت سفر کے لئے تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ان علاقوں کو جوڑنے کے لئے دریائے جہلم پر ایک نئے پل کی تعمیر کا ارادہ بھی رکھتی ہے تاہم نئے پل کی تعمیر تک پاکستان ریلوے دونوں تحصیلوں کے ہزاروں مسافروں کی سہولت کے لئے ترجیحی بنیادوں پر بہترین ٹرین سروس فراہم کرتا رہے گا۔