بدعنوانی کے خاتمہ اور میرٹ کا فروغ ہماری ترجیحات میں شامل ہیں

،اس میں کوئی دورائے نہیں ،اگر آج کرپشن کا خاتمہ ہماری ترجیحات نہ رہی تو ہمیں سمجھنا ہوکہ ہم معاشی، معاشرتی اور اخلاق تنزلی کے دلدل سے کبھی نہیں نکل پائیں گے، اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی کا مستحکم پاکستان کیلئے بدعنوانی کا خاتمہ ضروری ہے کے عنوان سے منعقدہ تقریب خطاب

جمعہ 8 دسمبر 2017 23:04

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 دسمبر2017ء) اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خاتمہ اور میرٹ کا فروغ ہماری ترجیحات میں شامل ہیں کیونکہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ اگر آج کرپشن کا خاتمہ ہماری ترجیحات نہ رہی تو ہمیں سمجھنا ہوگا کہ ہم معاشی، معاشرتی اور اخلاق تنزلی کے دلدل سے کبھی نہیں نکل پائیں گے،جن معاشروں میں بدعنوانی سمیت تمام معاشرتی برائیوں سے لڑنے کا احساس وقت کی سب سے بڑی ضرورت بنا ان معاشروں نے اقوام عالم میں اپنا لوہا منوایا اور حق حکمرانی کے حقدارٹھہرے،ہمیں دیگر اقوام سے اپنا موازنہ کرنے سے پہلے اپنے ماضی اور حال کے فعل اور عمل کا تنقیدی جائزہ لینا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز قومی احتساب بیورو بلوچستان کے زیراہتمام عالمی دن برائے انسداد بدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ تقریب بعنوان "مستحکم پاکستان کے لئے بدعنوانی کا خاتمہ ضروری ہی" کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سیمینار کے مہمان خصوصی گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی تھے جبکہ قائم مقام ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان مجاہد اکبر بلوچ، صوبائی سیکریٹریز، بلوچستان بھر کے کالجز، اسکولز اور یونیورسٹیوں کے پروفیسرز، اساتذہ اور طلباء وطالبات کی ایک کثیر تعداد بھی تقریب میں موجود تھی۔

(جاری ہے)

اسپیکر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس معاشرے میں برائی کو برائی نہ سمجھا جائے وہ معاشرہ زوال پذیر ہوجاتا ہے، کرپشن سمیت دیگر معاشرتی برائیوں کے خاتمہ کا ذمہ دار صرف قومی احتساب بیورو کو سمجھنا میرے خیال میں ایک غلط سوچ ہے ہمیں من حیث القوم مل کر ان معاشرتی برائیوں کے خلاف سینہ سپر ہونا پڑے گا۔ اسپیکر نے کہا کہ ملک میں مثبت تبدیلی لانے کے لئے معاشرے کے تمام مکاتب فکر کو آگے آنا ہوگا، اگر کوئی درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہے تو اس کو استاد کی حیثیت سے معاشرے میں کرپشن کے خلاف کام کرنا ہوگا۔

کیل کو قانون کی چھڑی سے، صحافی کو قلم کی نوک سے، شاعر اور ادیب کو اپنی فکری سوچ وعمل سے معاشرے میں کھلے دل سے اس مسئلے کے خاتمے کے لئے کام کرنا ہوگا۔ اسپیکر نے کہا کہ آج ہر شخص ہماری تنزلی اور بربادی کی وجوہات تلاش کررہا ہے جبکہ ہمیں سمجھ لینا چاہئے کہ اعلیٰ اقدار سے دوری، بددیانتی، کرپشن اور بدعنوانی نے ہمارے معاشرے کی بنیادیں کھوکھلی کردی ہیں۔

انہوں نے نیب بلوچستان کے حکام کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ کرپشن کی وجوہات اور اس کے اسباب کو تلاش کرنے کے لئے ہمیں ایک تھنک ٹینک بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ اس ناسور کو ہمیشہ کے لئے جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا جاسکے۔ انہوں نے نیب بلوچستان اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کررہاہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات نیب کی اس مہم کا حصہ بن کر بدعنوانی کی عفریت کو مل کر شکست سے دوچار کریں۔

اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے دوردراز علاقوں سے آنے والے اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں کے طلباء وطالبات کی کثیر تعداد کی قومی احتساب بیورو کے کرپشن کے خلاف آگاہی مہم کے سلسلے میں مختلف مقابلوں میں منعقدہ تقریری، پوسٹر سازی، خطاطی اور مصوری کے مقابلوں میں بھرپو شرکت اس بات کی غماز ہے کہ ہماری نئی نسل کرپشن کے خاتمے کے جذبے سے سرشار ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور پشین سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کی نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں آل پاکستان مقابلوں میں نمایاں کارکردگی ہم سب کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے اور اس تاثر کی بھی نفی کرتا ہے کہ بلوچستان کے طلباء وطالبات میں ٹیلنٹ کی کمی ہے۔ تقریب کے آخر میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی کو قائم مقام ڈی جی نیب نے یادگاری شیلڈ پیش کی جبکہ اسپیکر نے اس سے قبل نیب آفیسران میں تعارفی اسناد اور طلبہ وطالبات میں شیلڈ تقسیم کئے۔