پھولنگرمیں ظلم کی انتہاشادی نا کرنے پر بااثر افراد کی بیوہ خاتون کے گھر پر فائرنگ

ملزمان کی فائرنگ سے بیوہ شدید زخمی، مقدمہ درج کرانے پر ملزمان کی متاثرہ خاتون کو جان سے مارنے کی دھمکیاں

بدھ 10 جنوری 2018 22:10

پھولنگرمیں ظلم کی انتہاشادی نا کرنے پر بااثر افراد کی بیوہ خاتون کے ..
پھولنگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2018ء) پھولنگرمیں ظلم کی انتہاشادی نا کرنے پر بااثر افراد کی بیوہ خاتون کے گھر پر فائرنگ۔تفصیلات کے مطابق پھولنگر کے نواحی گائوں خانکے موڑ میں بااثر افرادنے نبینا شخص عنائت علی کی بیوہ بیٹی پر ظلم انتہا کردی ۔ذرائع کے مطابق ساجد ولد رانا مختار،اور دو کس نامعلوم افراد 2-12-17شام چھ بجے کے قریب اچانک نجمہ کے گھر گئے اور نجمہ کے گھر کا دروازہ کھٹکٹا یا جبکہ گھر سے نجمہ نے آواز دی اور دروازہ کھولا جس پر مسلح افراد آئے اور گھر میں گھس گئے ،متاثرہ خاتون نجمہ کے مطابق بااثر ملزمان نے مجھے سے زبر دستی شادی کرنے کا تکرار کیا جس پر نجمہ نے شادی سے انکاری کیا اور انکاری ہونے پر بااثر ملزمان نے طیش میں آکر نجمہ پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجہ میں نجمہ کے پیٹ اور دائیں ٹانگ پر فائر لگا جس سے نجمہ شدید زخمی ہوئے ۔

(جاری ہے)

اور نجمہ دو گھنٹے زخمی حالت میں اپنے گھر پڑی رہی ۔اہل محلہ نے فائرنگ کی آوازیں سن کر پولیس کو اطلاع دی اور پولیس اپنا روائیتی انداز اپناتے ہوئے تاخیر سے پہنچی تب تک نجمہ اپنی زندگی اور موت کی کشمکش پہنچ گئی پولیس نے موقع پر پہنچ کر نجمہ کو فوری لاہور جناح ہسپتال منتقل کر دیا ۔ نجمہ تقریبا دس دن ہسپتال میں زیر علاج رہی جبکہ نجمہ بی بی کی حالت خطرے سے باہر ہونے پر نجمہ نے مقامی چوکی میں ملزمان کیلئے اندارج مقدمہ کیلئے درخواست دی پولیس کی طرف سے بااثر ملزمان کیخلاف تین دن بعد مقدمہ 508/17 تو درج کیا گیا اور پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر کے معاملہ دبانے کی طرف لیجایا گیا متاثرہ خاندان کے مطابق پولیس نے ابھی تک دوملزمان کو گرفتار نہیں کیا جن کی طرف سے متاثرہ خاتون کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے لگی جس پر متاثرہ خاتون نے پھر انصاف کیلئے چوکی جمبر سے رجو کیا تو چوکی انچارج نے انصاف فراہم کرنے کی بجائے نجمہ اور اسکی بہن کو چوکی میں ہی ڈرانے دھمکانے لگا اور کہنے لگا کہ تم اپنا کیس واپس لو ورنہ انجام برا ہو گا جس پر متاثرہ خاندان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ،آئی جی پنجاب ،اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ عنوان :