معیاری، موثر ترین، سستی اور نئی تحقیق شدہ ادویات پاکستانی مریضوں کو باہم پہنچائی جا رہی ہیں، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی

جمعہ 12 جنوری 2018 16:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2018ء) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ معیاری، موثر ترین، سستی اور نئی تحقیق شدہ ادویات پاکستانی مریضوں کو باہم پہنچائی جا رہی ہیں، تاریخ میں پہلی بار2015ء ڈرگ پرائسنگ پالیسی متعارف کرائی جس میں ڈریپ کے صوابدیدی اختیارات اور سفارشی کلچر کا خاتمہ کیا گیا۔

اس پالیسی کے تحت قیمتوں کا تعین خود کار نظام کے تحت ہوتا ہے، میرٹ اور شفافیت کے نظام کو فروغ دیا۔ وفاقی کابینہ نے 3 جنوری کو ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2015 کے تحت گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح کے مطابق دوائوں کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی، مہنگائی کی شرح چونکہ 4.16 فیصد تھی اس لئے شیڈولڈ ڈرگز کی قیمتوں میں 2.08 فیصد اور نان شیڈولڈ ادویات کی قیمتوں میں2.91 فیصد کی منظوری دی گئی جو کہ ڈرگ پالیسی 2015ء کے عین مطابق ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے اس بات کی وضاحت کی کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہپاٹائٹس سی کی معیاری، موثر ترین، سستی اور نئی تحقیق شدہ ادویات پاکستانی مریضوں کو باہم پہنچائی جارہی ہیں۔ اس اقدام سے پاکستان میں ہیپاٹائٹس سے اموات کی شرح میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ حتی کہ مریضوں کے لئے اب نایاب ترین جینو ٹائپ ادویات بھی دستیاب ہیں۔

ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کے لئے پہلی مرتبہ کرشماتی اور معجزاتی سستی ترین دوائی سوفوبووئیر مقامی طور پر 27 کمپنیاں بنا رہی ہیں اور اسی طرح 27 سے زائد کمپنیاں ڈیکلاٹسوو وئیر جیسی ہپاٹائٹس سی کی دیگر دوائیاں تیار کر رہی ہیں جو کہ ضرورت مند مریضوں کے لئے وافر طور پر دستیاب ہیں، چند عناصر ان رجسٹرڈ ادویات بنانے کے دھندے میں ملوث ہیں، اس طرح وہ ڈریپ اور وزارت پر بے بنیاد الزامات لگاکر ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ معیاری، موثر ترین، سستی اور نئی تحقیق شدہ ادویات پاکستانی مریضوں کو باہم پہنچائی جا رہی ہیں۔