وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا چین کی جانب سے پاکستانی فلموں اور ڈراموں کی چین میں نمائش کی بھرپور حمایت کا خیرمقدم

پاکستان آئندہ سال شنگھائی اور بیجنگ میں منعقد ہونے والے فلمی میلوں میں شرکت کرے گا ،پاکستان چین کی فلمی صنعت کے ساتھ مشترکہ بنیادوں پر تعاون اور فلم سازی میں نئے امکانات کی تلاش کے لئے ملکر کام کرنے کا خواہاں ہے،آئندہ ماہ پاکستان میں نئی فلم پالیسی کا اعلان کر دیا جائے گا، فلم پالیسی کی تشکیل میں ہم چینی ماڈل سے مستفید ہورہے ہیں، فلم اکیڈمی اور آرٹسٹ ویلفیئر فنڈ کے قیام سمیت پاکستان میں فلمی صنعت کی بحالی کے لئے مختلف مراعات کا اعلان کیا گیا ہے، نئے ثقافتی معاہدے کے تحت دونوں ممالک تکنیکی معاونت، ایک دوسرے کی مہارتوں اور تجربات کا تبادلہ کریں گے ،ایک دوسرے کی زبان میں فلموں کی ڈبنگ اور مشترکہ نمائشیں منعقد کی جائیں گی، پاک چین دوستی تاریخ اور ثقافت سے مزین ہے وزیر مملکت اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب کی شنگھائی فلم گروپ کی نائب صدر چنگ پنگ ژو سے ملاقات کے دوران گفتگو ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان براڈکاسٹنگ اور فلمی مواد کے تبادلے، تکنیکی معاونت فلم آرکائیو اور فلم میوزیم کے قیام، مشترکہ فلم سازی اور فلم اکیڈمی اور سٹوڈیو کے قیام پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا

جمعرات 8 فروری 2018 23:15

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا چین کی جانب سے پاکستانی ..
شنگھائی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2018ء) وزیر مملکت اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان آئندہ سال شنگھائی اور بیجنگ میں منعقد ہونے والے فلمی میلوں میں شرکت کرے گا، پاکستان چین کی فلمی صنعت کے ساتھ مشترکہ بنیادوں پر تعاون اور فلم سازی میں نئے امکانات کی تلاش کے لئے ملکر کام کرنے کا خواہاں ہے،آئندہ ماہ پاکستان میں نئی فلم پالیسی کا اعلان کر دیا جائے گا، فلم پالیسی کی تشکیل میں ہم چینی ماڈل سے مستفید ہورہے ہیں، فلم اکیڈمی اور آرٹسٹ ویلفیئر فنڈ کے قیام سمیت پاکستان میں فلمی صنعت کی بحالی کے لئے مختلف مراعات کا اعلان کیا گیا ہے، نئے ثقافتی معاہدے کے تحت دونوں ممالک تکنیکی معاونت، ایک دوسرے کی مہارتوں اور تجربات کا تبادلہ کریں گے ،ایک دوسرے کی زبان میں فلموں کی ڈبنگ اور مشترکہ نمائشیں منعقد کی جائیں گی، پاک چین دوستی تاریخ اور ثقافت سے مزین ہے، وزیر مملکت مریم اورنگزیب شنگھائی فلم گروپ کی نائب صدر چنگ پنگ ژو سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہی تھیں۔

(جاری ہے)

ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان براڈکاسٹنگ اور فلمی مواد کے تبادلے، تکنیکی معاونت فلم آرکائیو اور فلم میوزیم کے قیام، مشترکہ فلم سازی اور فلم اکیڈمی اور سٹوڈیو کے قیام پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر مملکت نے اپنے میزبان کو بتایا کہ 60ء اور 70ء کی دہائی میں پاکستان کا شمار فلمیں بنانے والے اہم ممالک میں ہوتا تھا اور یہ دنیا میںفلم سازی میں تیسرا بڑا ملک تھا تاہم گزشتہ 15 سالوں سے ہماری فلم انڈسٹری کو اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کا سامنا ہے۔

دو برادر ملکوں کے درمیان ہونے والے ثقافتی تبادلوں کے معاہدوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تکنیکی معاونت اور تجربات کا تبادلہ کریں گے جبکہ ایک دوسرے کی زبان میں فلموں کی ڈبنگ اور مشترکہ نمائشیں منعقد کی جائیں گی۔ دونوں ملکوں کے درمیان طالب علموں کے تبادلے ہو رہے ہیں۔ پاک چین تعلقات پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری دوستی تاریخ اور ثقافت سے مزین ہے اور اس کی بنیاد باہمی اعتماد اور احترام کے رشتوں پر استوار ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ چینی صدر ژی جن پنگ کی جانب سے اعلان کردہ ون بیلٹ ون روڈ انیشی ایٹو سے نہ صرف چین بلکہ اس خطے اور دنیا کیلئے ترقی اور خوشحالی آئے گی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ انیشی ایٹو کے تحت اس منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پورے خطے کے لئے ایک نئے دور کا آغاز ہے اور یہ عوامی رابطے کی ثقافتی راہداری بھی ثابت ہوگا۔

شنگھائی فلم گروپ کی نائب صدر نے وزیر مملکت کو اپنی تنظیم کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چینی فلموں کیلئے ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شنگھائی فلم گروپ ملکر فلمیں بنانے اور چینی فلمیں پاکستانی سینما گھروں میں دکھانے میں دلچسپی رکھتا ہے جبکہ پاکستانی فلموں کو چینی سنیما گھروں میں دکھانے کا بھی خواہاں ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ سی پیک کی کامیابی کیلئے ثقافت، ورثہ اور زبان سمجھنا دونوں ملکوں کے لئے ضروری ہے۔ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان براڈکاسٹنگ اور فلمی مواد کے تبادلے، تکنیکی معاونت فلم آرکائیو اور فلم میوزیم کے قیام، مشترکہ فلم سازی اور فلم اکیڈمی اور سٹوڈیو کے قیام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔