متحدہ قومی موومنٹ مکافات عمل کے قانون کے تحت زوال پزیری کا شکار ہے، سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا

اس تنظیم کی دہشت گردی اور فاشزم کے خلاف سب سے پہلے میں نے اس وقت آواز اٹھائی تھی جب میڈیا بھی انہیں بھائی کہتا تھا

اتوار 11 فروری 2018 19:10

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2018ء) سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزا نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ مکافات عمل کے قانون کے تحت زوال پزیری کا شکار ہے اس تنظیم کی دہشت گردی اور فاشزم کے خلاف سب سے پہلے میں نے اس وقت آواز اٹھائی تھی جب میڈیا کے لوگ بھی الطاف حسین اور متحدہ قومی موومنٹ کے دہشت گردوں کو بھائی کہہ کر پکارتے تھے متحدہ کے مظالم اب ختم ہورہے ہیں اور یہ تنظیم اب خود انتشار کا شکار ہے پنگریو کے قریب گاں پیر قائم محمد شاہ میں معروف سیاسی شخصیت پیر معشوق علی شاہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزا نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ اللہ تعالی کی پکڑ کے باعث انتشار کا شکار ہے اب اسے کوئی بھی زوال ہزیری سے نہیں بچا سکتا متحدہ قومی موومنٹ کی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والے ہزاروں بے گناہ انسانوں کا خون رنگ لارہا ہے اور متحدہ قومی موومنٹ اپنے انجام کی طرف تیزی کے ساتھ گامزن ہی.اور بہت جلد اس کاوجود ختم ہو جائیگاانہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں آصف علی زرداری ہارس ٹریڈنگ کر رہے ہیں یہ انتہائی بد قسمتی کی بات ہے کہ سینیٹ جیسے ایوان کے لئے بھی ہارس ٹریڈنگ کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ میں زرداری ٹولے کی شوگر ملیں کاشت کاروں کا بد ترین استحصال کر رہی ہیں اور مجھ سمیت سندھ کے لاکھوں کاشت کارمتاثر ہو رہے ہیں میری شوگر مل بھی آصف علی زرداری نے نہیں چلنے دی انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگوں کی زرعی زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے اور حکمرانوں کی زمینیں سیراب کر نے کے لئے پانی کا رخ موڑا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کی حکمران جماعت کی قیادت کینالوں کے ریگیولیٹروں کے نام پر چالیس چالیس ارب روپے کی رقم خرد برد کر نے میں ملوث ہے ضلع بدین اور سندھ کے دیگر اضلاع کی زر خیز زرعی زمینیں پانی کے مصنوئی بحران کے باعث بنجر اور ویران بن چکی ہیں اور بڑے بڑے زمیندار لکڑیاں کاٹ کر اپنا پیٹ پال رہے ہیں ایسا ظلم میں نے زندگی میں نہیں دیکبا انہوں نے مزید کہا کہ ہم عوام کے تعاون اور ان کی طاقت سے زرداری لیگ کا مقابلہ کریں گے جس کے لئے کسی سیاسی جماعت یا تنظیم کا ہونا ضروری نہیں ہے سندھ میں جی ڈی اے موجودہ حکومت کے خلاف تھوڑا یا بہت عوام کو متحرک کر نے میں مصروف ہے اور اس سلسلے میں چند روز بعد مورو میں جلسہ ہو رہا ہے تاہم اگر جی ڈی اے نے پرویز مشرف یا متحدہ قومی موومنٹ کو اپنے ساتھ شامل کیا تو میں جی ڈی اے سے علیحدہ ہو جاں گا جی ڈی اے کے رہنماں نے جو وعدے کیے تھے وہ اب تک ان پر عمل کر رہیے ہیں ڈاکٹر ذوالفقارعلی مرزا نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف ماضی میں بننے والے اتحاد اس لیے ناکام ہوتے رہے کیونکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو عوام کی بات کرتے تھے اور روٹی کپڑا مکان ان کا منشور تھا جبکہ زرداری لیگ عوام سے روٹی کپڑا اور مکان چھیننے کے منشور پرعمل پیرا ہے اس لیے عوام زرداری لیگ سے تنگ ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ میں طالبان دہشت گردوں، قاتلوں اور لٹیروں کو تو آزادی ہے مگر مجھے اور میرے ساتھیوں کو ابھی تک انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے عدالتوں نے ہمارے ساتھ انصاف کرتے ہوئے جن تین چار مقدمات میں مجھے اور میرے ساتھیوں کو بری کیا ہے حکومت سندھ اس پر بوکھلا گئی ہے اور میرے مقدمات کے سرکاری پراسیکیوٹرز کو ملازمتوں سے برطرف کر.دیا گیا ہے ان پر الزام ہے کہ انہوں نے میرے خلاف کمزرو مقدمہ لڑا ہے انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کے ساتھی تمام تر حکومتی انتقامی کاروائیوں کے باوجود ثابت قدم ہیں ضلع بدین میں میرے ساتھیوں کو ڈرا دہمکایا جارہا ہے مگر حکومت سندھ میرے ساتھیوں کو مجھ سے الگ نہیں کر سکی انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈسٹرکٹ کونسل بدین میں اپنی اکثریت ثابت کر دی ہے اورحکمران جماعت کو بجٹ پاس کرنے نہیں دیا عام انتخابات میں بھی ہم.اسی طرح اپنی اکثریت ثابت کریں گے اس موقع پر دلبر سندھی.سکندر میمن. حاجی محمد پناہ ملاح اور مرزا گروپ کے دیگر رہنما بھی موجود تھے�

(جاری ہے)