یمن کے لیے عالمی ڈونرز کانفرنس تین اپریل کو جنیوامیں ہوگی،اقوام متحدہ

عالمی برادری جنگ زدہ یمنیوں کے لیے دل کھول کر امداد دے،عالمی ایلچی کی صنعاء آمدپر پریس کانفرنس

منگل 13 مارچ 2018 11:50

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) اقوام متحدہ نے یمن کے لیے امدادی ممالک کی ڈونر کانفرنس تین اپریل 2018ء کو جنیوا میں منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کی نئی خاتون ایلچی لیز گرانڈے نے صنعاء پہنچنے کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ تین اپریل کو جنیوا میں یمن کے لیے عالمی ڈونرز کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔

اس کانفرنس میں شرکت کے والے ممالک یمن میں جاری معاشی بحران کے حل اور جنگ سے متاثرہ علاقوں میں امداد کی فراہمی کے لیے امداد کا اعلان کریں گے۔ یو این ایلچی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ یمن کے مفلوک الحال اور جنگ زدہ عوام کے لیے دل کھول کر امداد فراہم کرے۔ گرانڈے کا کہنا تھا کہ کروڑوں یمنی شہری عالمی انسانی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کی زندگیاں بچانے کا واحد ذریعہ عالمی سطح پر ان کی مدد کرنا ہے۔قبل ازیں اقوام متحدہ کی طرف سے یمن میں ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لیے تین ارب ڈالر کی امداد کا مطالبہ کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ کے ہنگامی رابطہ کار مارک لوکوک نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے یمن کے لیے ایک ارب ڈالر کی رقم کا اعلان کرنے پر دونوں عرب ممالک کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔

عالمی ادارے کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ خطے کے دیگر ڈونرز ممالک کی طرف سے بھی یمن کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی امداد کے اعلانات کیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ لیز گرانڈے کو اقوام متحدہ نے حال ہی میں یمن کے لیے اپنا ایلچی مقرر کیا ہے۔ انہیں جیمی ماک گولڈرلیک کی جگہ اس عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔ مک گولڈرلیک پرحوثی ملیشیا کی طرف داری کا الزام عاید کیا جاتا رہا ہے جس کے باعث انہیں اس زمہ داری سے سبکدوش کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :