ْپرویز مشرف غداری کیس،

خصوصی بینچ کے سربراہ کی مشرف کیخلاف مقدمہ سننے سے معذرت، بینچ تحلیل

جمعرات 29 مارچ 2018 14:12

ْپرویز مشرف غداری کیس،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مارچ2018ء) سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والے خصوصی بینچ کے سربراہ نے مشرف کیخلاف مقدمہ سننے سے معذرت کر لی جس کے بعد بینچ ٹوٹ گیا۔ جمعرا ت کو خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے وفاقی شرعی عدالت کی عمارت میں کیس کی سماعت کرنا تھی لیکن سابق صدر پرویز مشرف کے وکلا کی طرف ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں بینچ کے سربراہ جسٹس یحیی آفریدی پر اعتراض اٹھایا گیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا تھاکہ جسٹس یحیی آفریدی سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے وکیل رہے ہیں، انہیں مشرف کے حوالے سے بغض ہے لہذا ان سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔پرویز مشرف کے وکلا کی طرف سے درخواست پر چیمبر میں 40 منٹ تک سماعت ہوئی جس پر فیصلہ محفوظ کیا گیا جسے بعد ازاں سناتے ہوئے جسٹس یحیی آفریدی نے خود کو بینچ سے الگ کرلیا۔

(جاری ہے)

جسٹس یحیی آفریدی نے اپنے حکم میں لکھا کہ گوکہ یہ اعتراض غلط ہے کہ وہ افتخار چوہدری کے وکیل رہے ہیں یہ بات درست ہے کہ جب 3 نومبر 2007 کی ایمرجنسی لگائی گئی تو اس کے خلاف سپریم کورٹ میں جو درخواست دی گئی وہ اس میں شریک درخواست گزار تھے، اب جب کہ اعتراض اٹھایا گیا ہے تو انصاف کے تقاضوں کے پیش نظر درست سمجھتا ہوں کہ خود کو مقدمے سے الگ کرلوں۔

بینچ کے سربراہ جسٹس یحیی آفریدی نے کیس کی سماعت سے معذرت کے بعد بینچ تحلیل ہوگیا ۔یاد رہے کہ خصوصی عدالت نے 16 مارچ کو تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں سابق صدر کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا۔عدالت نے پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی معطل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

متعلقہ عنوان :