بھارت میں ایک لاکھ 10ہزار ملازمتوں کیلئے 2کروڑ سے زائد افراد کی درخواستیں

ملازمتوں کے لیے درخواست دینے والے افراد کی تعداد اتنی زیادہ ہے دنیا کے 30 ممالک، ریاستوں، جزائر و خودمختار علاقوں کی مجموعی آبادی بھی اس تعداد سے کم ہے بھارتیوں کی تعداد پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی 2018 کی آبادی سے بھی زائد ہے

جمعہ 30 مارچ 2018 22:57

بھارت میں ایک لاکھ 10ہزار ملازمتوں کیلئے 2کروڑ سے زائد افراد کی درخواستیں
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مارچ2018ء) آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک بھارت میں ایک لاکھ 10 ہزار ملازمتوں کے لیے 2 کروڑ سے زائد افراد نے درخواستیں دے دیں۔2 کروڑ سے زائد بھارتی افراد نے ملازمتوں کے لیے محکمہ ریلوے میں درخواستیں جمع کرائیں، جس نے حال ہی میں نوکریوں کا اعلان کیا تھا۔ملازمتوں کے لیے درخواست دینے والے افراد کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ دنیا کے 30 ممالک، ریاستوں، جزائر و خودمختار علاقوں کی مجموعی آبادی بھی اس تعداد سے کم ہے۔

اقوام متحدہ (یو این) کے تسلیم شدہ یورپ، افریقا و امریکا کے 30 خود مختار ممالک، ریاستوں، علاقوں و جزیروں کی مجموعی آبادیبھی 2 کروڑ سے کم ہے۔ان ممالک، ریاستوں، جزیروں و علاقوں میں عیسائیوں کے سب سے معزز اور محترم ملک ’ویٹی کن سٹی، متعدد کیریبین جزائر، یورپی ملک مناکو،سان مرینو، سینٹ مارٹن، امریکی جزائر نما ممالک و علاقوں برمودا، گرین لینڈ اور مارشل آئی لینڈ‘ سمیت دیگر جزائر و ممالک شامل ہیں۔

(جاری ہے)

یہی نہیں بلکہ بھارت میں نوکری کے لیے درخواست دینے والے افراد کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ یہ کئی بڑے ممالک کی انفرادی آبادی سے بھی کہیں زیادہ ہے۔دنیا کے 233 ممالک، جزائر، علاقوں و ریاستوں میں سے 174 ممالک، علاقے و جزائر ایسے ہیں، جن کی آبادی 2 کروڑ سے بھی کم ہے۔نوکری کے لیے درخواست دینے والے بھارتیوں کی تعداد پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی 2018 کی آبادی سے بھی زائد ہے۔

یہی نہیں بلکہ یہ تعداد پاکستان کے ایک صوبے بلوچستان کی مجموعی آبادی سے بھی زائد ہے، 2018 کی مردم شماری کے مطابق بلوچستان کی آبادی صرف ایک کروڑ23 لاکھ، 44 ہزار، 408 ہے۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق محکمہ ریلوے کے لیے 2 کروڑ سے زائد افراد نے 30 مارچ تک آن لائن درخواستیں جمع کرائی تھیں، جب کہ درخواست جمع کرانے کی مدت میں ابھی ایک دن باقی تھا۔۔ محکمہ ریلوے نے ابتدائی طور پر صرف 90 ہزار اسامیوں کے لیے اعلان کیا تھا، تاہم بعد ازاں ان میں 20 ہزار اسامیوں کا اضافہ کرتے ہوئے خالی اسامیوں کی تعداد ایک لاکھ 10 ہزار کردی گئی۔۔