شریف خاندان نے لندن فلیٹس کے پانی کے کنکشن اور انکم ٹیکس 1993ء میں ادا کیا تھا، نیب کو برطانوی حکومت نے تصدیق شدہ دستاویزات دے دیں

نیب کو دئیے گئے شواہد کو سپلیمنٹری ریفرنس کا حصہ بنایا جائے گا

اتوار 8 اپریل 2018 20:40

شریف خاندان نے لندن فلیٹس کے پانی کے کنکشن اور انکم ٹیکس 1993ء میں ادا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2018ء) برطانوی حکومت نے شریف خاندان کی ایون فیلڈ فلیٹس لندن کی ملکیت بارے ناقابل تردید ثبوت نیب حکام کے حوالے کردئیے ہیں جو اسی ہفتے احتساب عدالت میںپیش کردئیے جائیں گے ۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ برطانیہ کے سرکاری محکمہ نے تصدیق شدہ دستاویزات دی ہیں جن میں یہ حقائق سامنے آئے ہیں کہ 1993ء میں حسن نواز، حسین نواز اور مریم نواز نے ان فلیٹس کیلئے حاصل کیے گئے پانی کے کنکشن کے بل دا کئے تھے اور بلوں کی ادائیگی کی رسیدیں اب نیب حکام کو حاصل ہوگئی ہیں۔

نیب ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ1993ء میں حسن نواز، حسین نوازاور مریم نواز نے لندن فلیٹس کے حوالے سے برطانوی حکومت کو انکم ٹیکس بھی ادا کیا تھا۔ جس کی دستاویزات بھی برطانوی حکومت نے نیب کے حوالے کردی ہیں۔

(جاری ہے)

نیب حکام نے بتایا ہے کہ ایون فیلڈ کرپشن ریفرنس میں یہ دستاویزاتی ثبوت عدالت میں پیش کردئیے جائیں گے جس کے بعد ان فلیٹس کی ملکیت کا معاملہ ختم ہوجائے گا کیونکہ 1993ء میں نواز شریف کے تینوں بچوں جن کی عمریں کم سن تھیں اور یہ تینوں بچے نواز شریف کی زیر کفالت تھے اور فلیٹس نواز شریف نے ہی اپنے بیٹوں کے نام پر خریدے تھے ۔

نیب حکام کے مطابق یہ دستاویزاتی ثبوت بہت جلد ایون فیلڈ ضمنی ریفرنس کی سماعت کے دوران احتساب عدالت میں بطور شہادت پیش کیے جائیں گے کیونکہ یہ کاغذات برطانوی حکومت کے تصدیق شدہ ہیں ۔ نیب حکام نے بتایا کہ چیئرمین نیب نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ کرپشن مقدمات کا ڈراپ سین ہونیوالا ہے اور یہ ڈراپ سین ایون فیلڈریفرنس میں برطانوی حکومت کی طرف سے دی گئی شہادتوں کو ریکارڈ کا حصہ بنانے سے ہوگا ، نواز شریف پر یہ ثابت ہو جا ئے گاکہ انہوں نے قومی دولت لوٹ کر منی لانڈرنگ کے ذریعے یہ فلیٹس خریدے تھے اور اسی حوالے سے شریف خاندان اپنی کرپشن بچانے کیلئے مبینہ طور پر آرڈیننس لا کر نیب کو بند کرنا چاہتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :