امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا اچی میں اذیت ناک شدید لوڈشیڈنگ اور شہریوں کو درپیش مشکلات اور پریشانیوں پر تشویش کا اظہا

الیکٹرک کی نا اہلی ،ناقص کارکردگی ،غلط بیانی اور عوام کو گیس کمی کے نام پر دھوکہ دینے کی شدید مذمت کی ہے،بیان

بدھ 11 اپریل 2018 23:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اپریل2018ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں اذیت ناک شدید لوڈشیڈنگ اور شہریوں کو درپیش مشکلات اور پریشانیوں پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کے الیکٹرک کی نا اہلی ،ناقص کارکردگی ،غلط بیانی اور عوام کو گیس کمی کے نام پر دھوکہ دینے کی شدید مذمت کی ہے اور وفاقی و صوبائی حکومت اور نیپرا سے مطالبہ کیا ہے کہ پلانٹس فرنس آئل پر نہ چلانے اور کئی پلانٹس بند رکھنے ہر کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی کی جائے اور گیس کی کمی کا بہانہ بنا کر عوام پر لوڈشیڈنگ کا عذاب مسلط نہ کیا جائے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی تحقیقات کر نے کے لیے کراچی آنے والی نیپرا کی کمیٹی کا خیر مقدم کر تے ہوئے کمیٹی پر زور دیا کہ خدارا کراچی کے عوام پر رحم کیا جائے اور ماضی کی طرح کے الیکٹرک کے خلاف صرف رسمی کاروائیاں کر کے اسے تحفظ دینے کی کوشش نہ کی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گیس کی کمی کا بہانہ سراسر ڈرامہ ہے کے الیکٹرک کا ماضی گواہ ہے کہ گر می کے آتے ہی اس کا پورا نظام دھرم بھرم ہو جا تا ہے اور شہریوں کو بدترین لوڈشیڈنگ کا سامنا کر نا پڑ تا ہے ۔

کے الیکٹرک اپنی پیداواری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کر نے اور اپنے تمام پلانٹس چلانے کے بجائے مختلف حیلے بہانے تراشتی ہے اب یہ سلسلے بند ہونے چاہیئے ۔ 2015میں ہیٹ ویو کے دوران بھی کے الیکٹرک نے بدترین لوڈشیڈنگ کی تھی جس کے دوران 5ہزار سے زائد شہری ہلاک ہو ئے تھے ۔جس پر نیپرا نے کے الیکٹرک پر شدید گرمی اور ہیٹ ویو کے دوران اپنے پلانٹس دانستہ بند رکھنے پرصرف 1کروڑ روپے جر مانہ عائد کیا تھا لیکن افسوس کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کی جانب سے صرف لوڈشیڈنگ ہی نہیں بلکہ اووربلنگ ،غلط ریڈنگ اور صارفین سے غیر قانونی طور پر پر وصول کیے گئے اربوں روپے کی لوٹ مار اور ظلم و زیادتیوں کے خلاف زبردست احتجاجی تحریک چلائی ہے اور کراچی کے عوا م کی آواز بن کر نہ صرف یہ کہ عوام کی ترجمانی کی ہے بلکہ کے الیکٹرک کی لوٹ مار کوبھی بے نقاب کیا ہے لیکن کسی بھی پارٹی نے صرف زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھ کر کچھ کر نے کی کوشش نہیں کی ۔

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے ہمیشہ کے الیکٹرک کو تحفظ فراہم کیا اور آج بھی سندھ حکومت سارا معاملہ وفاق پر ڈال کر خود کو بری الزمہ قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ وفاقی حکومت بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بدترین لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو شدید ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے ۔گھروں میں خواتین ،بچوں اور بزرگوں کا برا حال ہے ۔

طلبہ و طالبات کو امتحانات کی تیاریوں میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے ۔میٹرک بورڈ کے چیئر مین کی درخواست کے باوجود امتحانی مراکز پر بھی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور طلبہ و طالبات سخت پریشان ہیں ۔تاجر برادری بھی لوڈشیڈنگ سے سخت نالاں ہے اور کاروباری سر گرمیاں متاثر ہو رہی ہیں اور تاجر بھی احتجاج پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ساتھ ہے اور کے الیکٹرک کے خلاف عوام کی ترجمان بنے گی ،بدترین لوڈشیڈنگ ،عوام سے اربوں روپے لوٹنے اور کے الیکٹرک کی جانب سے واجبات کی ادائیگی اور معاملات درست کیے بغیر کمپنی کو شنگھائی الیکٹرک کو فروخت کر نے کی کوشوں کے خلاف13اپریل کو 50سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور کے الیکٹرک کو اپنا قبلہ درست کر نے پر مجبور کیا جائے گا ۔

#