اساتذہ، کسانوں اور مزدوروں سمیت دیگر طبقات کی اسمبلیوں میں نمایاں نمائندگی کیلئے درخواست کے قابل سماعت ہونے بارے فیصلہ محفوظ

پیر 16 اپریل 2018 16:30

ْلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے اساتذہ، کسانوں اور مزدوروں سمیت دیگر طبقات کو اسمبلیوں میں نمایاں نمائندگی کیلئے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ درخواست میں نشاندہی کی گئی ہے کہ مختلف طبقات کو اسمبلیوں میں نمائندگی نہ ملنے سے ان میں احساسِ محروم پیدا ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے مقامی وکیل رانا علم الدین غازی کی درخواست پر سماعت کی جس میں وفاقی حکومت الیکشن کمیشن اور دیگر حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے نشاندہی کی کہ اسمبلیوں میں اساتذہ، کسانوں اور دیگر طبقات کی نمائندگی نہیں ہے اور اس طرح ان طبقات میں احساسِ محرومی جنم لے رہا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق ان طبقات کو اپنے مسائل پر آواز اٹھانے اور ان کے حل کیلئے ضروری ہے کہ انہیں اسمبلیوں میں نمایاں نمائندگی دی جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسمبلیوں میں اساتذہ اور کسانوں سمیت دیگر طبقات کی نمائیندگی مختص کرنے کی جائے۔

متعلقہ عنوان :