امریکا، برطانیہ کا روس پر عالمی سائبر مہم چلانے کا الزام

ان حملوں کے حوالے سے مشترکہ انتباہ جاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کا مقصد ان راٹرز جو انٹرنیٹ کے انفرا سٹرکچر کو سائبر جاسوسی مہم کا نشانہ بنا رہے ہیں کو مستقبل کے لیے خبردار کرنا ہے،امریکی اور برطانوی حکام ہم جب سائبر سرگرمیوں میں دخل اندازیاں دیکھتے ہیں، چاہے وہ کریملن یا دیگر قومی ریاستی اداروں کی سرگرمیاں ہوں، اسے فوری واپس کرنے کی کوشش کرتے ہیں، سائبر سیکیورٹی کو آرڈینیٹر وائٹ ہائوس روب جوئس

منگل 17 اپریل 2018 15:41

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2018ء) امریکا اور برطانیہ نے الزام لگایا ہے کہ روسی حکومت کی سربراہی میں ہیکرز نے سائبر جاسوسی مہم جس میں حکومتی ایجنسیز، کاروباروں اور اہم معلومات پر نظر رکھنے والوں کو حدف بناتے ہوئے دنیا بھر کے کمپیوٹر راٹرز کو متاثر کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا اور برطانیہ کے حکام نے ایک کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے ان حملوں کے حوالے سے مشترکہ انتباہ جاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کا مقصد ان راٹرز جو انٹرنیٹ کے انفرا سٹرکچر کو سائبر جاسوسی مہم کا نشانہ بنا رہے ہیں کو مستقبل کے لیے خبردار کرنا ہے۔

وائٹ ہائوس کے سائبر سیکیورٹی کو آرڈینیٹر روب جوئس کا کہنا تھا کہ ہم جب سائبر سرگرمیوں میں دخل اندازیاں دیکھتے ہیں، چاہے وہ کریملن یا دیگر قومی ریاستی اداروں کی سرگرمیاں ہوں، اسے فوری واپس کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ وائٹ ہاس نے فروری کے مہینے میں روس پر نوٹ پیٹیا سائبر حملہ 2017 کرنے کا الزام لگایا تھا اور برطانوی حکومت کے ساتھ مل کر روس کو یوکرین کے انفراسٹرکچر میں در اندازی اور عالمی طور پر کمپیوٹرز کو نقصان پہنچانے کی مذمت کی تھی۔

امریکا کے خفیہ اداروں نے نتیجہ اخذ کیا تھا کہ ماسکو نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں دخل اندازی کی تھی اور وفاقی استغاثہ اس معاملے پر تحقیقات کر رہا ہے کہ گویا ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے روسیوں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں کہ نہیں۔واضح رہے کہ ماسکو اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان الزامات کو مسترد کردیا گیا تھا۔امریکا اور برطانوی حکومت کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس حوالے سے پیر کو مشترکہ رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں حملوں کے حوالے سے تکنیکی معلومات دی جائیں گی تاکہ اداروں کو یہ معلوم ہوسکے کہ انہیں ہیک کیا گیا ہے اور مستقبل میں ایسے حملوں سے بچنے کی کوئی پیش قدمی کرسکیں۔

حکومت نے متاثرین سے اس حوالے سے رپورٹ بھی طلب کی ہے تاکہ وہ اس مہم سے پڑنے والے اثرات کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔امریکا کے ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈپارٹی کے سائبر سیکیورٹی کے حکام جینیٹ مانفرا کا کہنا تھا کہ ہمیں ہونے والے نقصان کے حوالے سے پوری معلومات نہیں ہیں۔امریکا اور برطانوی حکام نے خدشہ ظاہر کیا کہ متاثرہ راٹرز کو مستقبل میں خطرناک سائبر آپریشنز کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :