فلسطینی غزہ کی پٹی کے مسئلے اور فلسطینیوں کے حق واپسی کو انسانی مسئلے کے طورپر اجاگر کریں ، امریکی دانشور

فلسطینی سوچیں انہیں عالمی میڈیا میں مشرق وسطیٰ کی سب سے اہم خبر کے طورپر کیسے آنا ہے،اسرائیل اپنے جرائم چھپانے کیلئے دیگر تنازعات کو میڈیا میں اچھال کر اصل معاملے سے توجہ ہٹا سکتا ہے، سیمینار سے خطاب

جمعرات 19 اپریل 2018 18:32

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) امریکی دانشور اورسرکردہ سماجی رہنماء نورمن فینکلچائن نے زور دیا ہے کہ فلسطینی غزہ کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کیلئے احتجاج کے دوران معاملے کے انسانی پہلو کو اجاگر کرنے پر توجہ مرکوز کریں۔امریکی دانشور ڈاکٹرنورمن فینکلچائن نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے حق واپسی کیلئے جاری تحریک کے حوالے سے منعقدہ ایک مشاورتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی کے مسئلے اور فلسطینیوں کے حق واپسی کو انسانی مسئلے کے طورپر ذرائع ابلاغ میں اجاگر کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں ’نیویارک ٹائمز‘ جیسا کثیرالاشاعت اخبار اسرائیل کا حامی سمجھا جاتا ہے۔ مگر اس کے اداریے میں حال ہی میں اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں جھوٹا اور کذاب قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انسانی حوالے سے یہ ایک اہم پیش رفت ہے اور فلسطینیوں کو اسرائیل کے خلاف اپنے حقوق انسانی بنیادوں پر اٹھانے چاہئیں۔

غزہ کی پٹی کا محاصرہ انسانی پہلو سے دیکھا جائے اور اس کے انسانی زندگی پر مرتب ہونے والے اثرات کو عالمی ذرائع ابلاغ میں اجاگر کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی سوچیں کہ آیا انہیں عالمی میڈیا میں مشرق وسطیٰ کی سب سے اہم خبر کے طورپر کیسے آنا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل اپنے جرائم چھپانے کیلئے دیگر تنازعات کو میڈیا میں اچھال کر اصل معاملے سے توجہ ہٹا سکتا ہے۔