متعلقہ محکمے اور افسران رمضان المبارک کے دوران لگائے جانیوالے سستے بازاروں کے انعقاد کے سلسلہ میں بلا تاخیر اقدامات شروع کردیں ، صالحہ سعید

امسال بھی حافظ آباد ،پنڈی بھٹیاں ،جلال پور بھٹیاں اور سکھیکی منڈی میں چار رمضان بازار لگائے جائیں گے، ڈپٹی کمشنر

جمعرات 19 اپریل 2018 21:25

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) چیف سیکرڑی پنجاب کیپٹن ( ر) زاہد سعید کی زیر صدارت ہو نے والے ویڈیو لنک اجلاس میں دی جانے والی ہدایات کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر صالحہ سعید نے تمام متعلقہ محکموں اور افسران سے کہاہے کہ وہ رمضان المبارک کے دوران لگائے جانے والے سستے بازاروں کے انعقاد کے سلسلہ میں بلا تاخیر اقدامات شروع کردیں تاکہ حکومت پنجاب کی ہدایت کے مطابق 14مئی تک ضلع میں لگنے والے چاروں رمضان بازاروں میں صارفین اور عوام کو معیاری اور سستی اشیائے خورد نوش وافر دستیاب ہو سکیں ۔

چیف سکریڑی پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں صوبہ بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی ویڈیو لنک اجلاس میں رمضان پلان 2018کے تحت روزہ داروں اور عوام کو دی جانے والی خصوصی سبسڈی اور ہول سیل نرخوں پر فراہم کی جانے والی اشیائے خورد نوش کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا رمضان بازاروں میں دال چنا،بیسن ،کھجور ، کیلا ،سیب اور چاول خصوصی سبسڈائزاڈ نرخوں پر جبکہ دال ماش ،لیموں ، آلو ،ٹماٹر ،کریلا ،بھنڈی ،کدو اور دیگر سبزیاں ہول سیل نرخوں پر وافر دستیاب ہونگی حکومت پنجاب نے کم وبیش 12ارب کی خطیر سبسڈی سستے آٹے کی بآسانی دستیابی کے لئے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 20کلوگرام آٹے کا تھیلا اوپن مارکیٹ ،رمضان بازاروں میں 250روپے تک سستا دستیاب ہو گا جبکہ فی کلو گرام چینی پر کم وبیش 10روپے اور منتخب اشیائے خورد نوش پر 20روپے فی کلو گرام تک سبسڈی فراہم کی جائیگی ڈپٹی کمشنر صالحہ سعید نے چیف سکریڑی کو بتایا کہ ہر سال کی طرح امسال بھی حافظ آباد ،پنڈی بھٹیاں ،جلال پور بھٹیاں اور سکھیکی منڈی میں چار رمضان بازار لگائے جائیں گے جن کے لئے دونوں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ معیاری اور سستی اشیائے خورد نوش کی فراہمی کے ذریعے ان بازاروں کو کامیاب بنایا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ انجمن تاجران وکریانہ فروشاں کے ساتھ مل کر رمضان کے دوران سستی اشیائے خورد نوش کے حوالہ سے حکمت عملی وضع کی جارہی ہے جبکہ خصوصی دسترخوان بھی لگائے جائیں گے جہاں پر افطاری کا معقول انتظام بھی ہو گا۔