چین پاکستان کے ساتھ تجارتی عدم توازن دور کرنے کا خواہاں ہے ،چینی سفیر

پاکستان شنگھائی تجارتی میلہ سے توازن پیدا کرنے کے موقع سے استفادہ کر سکتا ہے ، میڈیا سے گفتگو

اتوار 22 اپریل 2018 23:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اپریل2018ء) چین کا کہنا ہے کہ پاکستان آئندہ شنگھائی بین الاقوامی تجارتی نمائش میں شرکت کر کے دوطرفہ تجارت کو متوازن بنانے کے لیے اس موقع سے استفادہ کر سکتا ہے،پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ نے کہا کہ فل وقت دوطرفہ تجارت چین کے زبردست حق میں ہے اور چینی حکومت کی خواہش ہے کہ اس کو درست کیا جائے اور پاکستان سے مزید درآمدات ہونی چاہے،مقامی میڈیا کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ تجارتی عدم توازن ان کیلئے باعث تشویش ہے اور وہ اس صورتحال کو بہتر بنانے کے حق میں ہیں،یائوجنگ نے کہا چین مہمان خصوصی ملک کے طور پر پانچ نومبر سے دس نومبر تک شنگھائی میں منعقد ہونے والی اس درآمدی تجارتی نمائش میں پاکستان کی شمولیت کا خیر مقدم کرتا ہے،چین کو پاکستان کے ساتھ خصوصی دوستی پر ناز ہے اور ایسا اسی جذبے کے تحت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان تجاروں کو نمائش میں مفت سٹال الاٹ کئے جا سکتے ہیں،چین دوطرفہ تجارت میں مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے پاکستان کے نجی شعبے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ روابط کیلئے اپنے نجی شبعے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے،انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ چین اور پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک)سے حاصل ہونے والے کاروباری مواقعوں سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میںبہتری آئے گی،انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زون کا قیام اور پاکستان میں صنعتی پارکوں کا فروغ اس سمت کی جانب ایک بڑا اقدام ہو سکتا ہے،پاکستان۔

(جاری ہے)

چین آزادانہ تجارتی معاہدہ(سی پی ایف ٹی ای)میں توسیع کا عمل جاری ہے،انسپیکشن اور قرنطینہ کے لوازمات اور دیگر امور ط کئے جانے باقی ہیں،چین سی پی ایف ٹی اے کے بارے میں پاکستان کے خدشات اچھی طرح سمجھتا ہے اور ہر مکمن طور پر حالات پیدا کیا جا رہے ہیں تاکہ جتنی جلد ممکن ہو سکے خدشات کو دور کر دیا جائے،دریں اثناء دنیا بھر سے 1ہزار7سو سے زیادہ کمپنیوں نے اس تجارتی میلے میں شرکت کیلئے درخواستیں دی ہیں 9سو سے زیادہ درخواست درہندگان نے تجارتی میلے کے لیے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں ان میں سے 34فیصد کمپنیاں بیلٹ و روڈ ممالک اور علاقوں سے ہیں۔

متعلقہ عنوان :