امریکہ ایران پر پابندیاںبحال کرتا ہے تو کوئی پلان بی نہیں ہے،فرانسیسی صدر

ٹرمپ سے درخواست کی ہے شام سے اپنے فوجی دستوں کو داعش کی شکست تک نہ نکالیں ،گفتگو

پیر 23 اپریل 2018 11:50

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) فرانسیسی صدر امانوئل میکخواں نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ پر 2015 میں ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق طے پانے والے عالمی معاہدے پر قائم رہنے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے۔امریکی ٹی وی سے بات چیت میں فرانس کے صدر نے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر امریکہ ایران پر پابندیوں کو بحال کرتا ہے تو ان کے پاس کوئی پلان بی نہیں ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے اور امریکی صدر کے درمیان بہت ہی خاص تعلق ہے اور وہ چاہتے ہیں اس معاہدے میں بیلسٹک میزائل کے معاملے پر بھی بات ہو جو کہ امریکی صدر کا اہم مطالبہ ہے اور اس کے ساتھ ساتھ خطے میں ایران کے اثرات کو محدود کرنے پر بھی کام کیا جائے۔

(جاری ہے)

فرانس کے صدر نے امریکی صدر کو یہ بھی تجویز دی کہ وہ شام سے اپنے فوجی دستوں کو دولت اسلامیہ کی شکست تک نہ نکالیں کیونکہ اس کی وجہ سے ایران اور شام کے صدر بشار الاسد کو جگہ مل جائے گی۔

خیال رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کو خبردار کیا تھا کہ امریکہ کی جانب سے معاہدہ توڑنے کی صورت میں ان کا ملک اپنے جوہری پروگرام کو بحال کرنے کے لیے تیار ہے۔اس سے قبل امریکی صدر نے ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔ 2015 میں امریکہ اور چھ عالمی طاقتوں کے ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں اس کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے بدلے میں ایران پر عائد عالمی پابندیاں نرم کرنے کی یقین دہائی کروائی گئی تھی۔صدر ٹرمپ کو بارہ مئی تک یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو بحال کریں گے یا نہیں۔