قدرتی آفات سے بچاؤ کے حوالے سے پولی ٹیکنیکل کالج مکلی میں سیمینار

منگل 24 اپریل 2018 21:29

ٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2018ء) پاکستان فشر فوک فورم کے زیر اہتمام قدرتی آفات سے بچاؤ کے حوالے سے پولی ٹیکنیکل کالج مکلی میں منعقد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ سندھ ٹھٹھہ کیمپس کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سرفراز سولنگی، چیرمین پاکستان فشر فوک فورم سید محمد علی شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ سماجی بہبود خدابخش بہرانی، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زرعی توسیع ممتاز حسین جھنڈان و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے دریائے سندھ کے ڈیلٹائی حصے میں مطلوبہ مقدار میں پانی نہ چھوڑے جانے کے باعث بڑے پیمانے پر ماحولیاتی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، سمندر تیزی سے پیش قدمی کر رہا ہے اور تاحال ٹھٹھہ، بدین اور سجاول اضلاع کی 35 لاکھ ایکڑ زمین سمندر برد ہوگئی ہے، زیر زمین پانی کا ذائقہ بھی تبدیل ہوکر کھارا ہوگیا ہے، ضلع ٹھٹھہ میں زراعت اور پینے کا پانی شدید بحران ہے، پانی کے بحران کے باعث انسانوں کے ساتھ ساتھ جنگلی اور آبی حیات بھی شدید متاثر ہیں، کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی نہ چھوڑے جانے کے باعث ہزاروں ماہی گیروں کا روزگار ختم ہوگیا ہے اور وہ خط غربت سے نیچے کی زندگی بسر کر رہے ہیں اور روزگار کے متبادل ذرائع کی تلاش میں نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ پانی ایک نعمت ہے جس کے بغیر زندگی کا تصور ممکن نہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ 1991 کے پانی معاہدے کے تحت کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی چھوڑا جائے تاکہ مزید سمندری تباہ کاریوں کو روکا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :