سول سیکرٹریٹ میں سائلین کا رش ،صوبائی وزراء غائب ،علاقے کے لوگوں کیلئے مشکلات

صوبائی وزراء اور مشیروں کی توجہ محکمہ پی اینڈ ڈی اور محکمہ خزانے کی طرف زیادہ تر ہے پی اینڈ ڈی کا کوئی باضابطہ وزیرنہیں تاہم اسمبلی میں موجود اپوزیشن کے رکن دل لگا کر اس کی نگرانی کررہے ہیں

جمعرات 26 اپریل 2018 17:41

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2018ء) سول سیکرٹریٹ میں سائلین کا رش صوبائی وزراء غائب ،علاقے کے لوگوں کیلئے مشکلات تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی صوبائی کابینہ میں شامل وزراء اور مشیروں نے سول سیکرٹریٹ میں جانے سے گریز کرنا شروع کردیا ہے جب سے انہیں معلوم ہواہے کہ 31مئی کو اسمبلیاں تحلیل ہوجائیں گی اس کے بعد وزراء اور مشیروں نے زیادہ تر رخ پی اینڈ ڈی اور محکمہ خزانہ کی طرف کیا ہواہے اور اپنے دفتروں میں جانے سے گریز کررہے ہیں اور دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے ووٹرز سے ملاقاتیں نہیں ہورہی ہے جس کی وجہ سے علاقے کے ووٹروں کو مشکلات کا سامنا ہے ،پی اینڈ ڈی کا محکمہ باضابطہ طورپر کسی رکن صوبائی اسمبلی کو الاٹ نہیں کیا گیا ہے تاہم اپوزیشن کے ایک رکن اس محکمے کی نگرانی کررہے ہیں جبکہ محکمہ خزانہ صوبائی بجٹ کی تیاری میں مصروف ہیں جو 8مئی کو پیش کیا جائیگا ،سول سیکرٹریٹ میں صوبائی وزراء اور بعض مشیروں نے اپنے دفاتر سے اہم کاغذات اور اپنی ذاتی نوعیت کی چیزیں لے گئے ہیں کیونکہ بعض صوبائی وزراء اور مشیروں کا موقف ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ زیادہ تر اپنے حلقہ انتخاب میں وقت گزارا جائے ،2013ء کے الیکشن کے بعد صوبے میں دو حکومتیں تبدیل ہوچکی ہے اب تیسری حکومت چند دنوں کی مہمان ہیں اس وجہ سے اپنے حلقہ انتخاب زیادہ تر توجہ نہیں دی جاسکی ،2018ء کے الیکشن سر پر پہنچ چکے ہیں اور اب ناراض ووٹر کو منانا بھی ضروری ہے اور نئے سرسے بیٹھکیں اور مہمان خانے دوبارہ سے آباد کرنے شروع ہوگئے ،سول سیکرٹریٹ میں سرکاری آفسران جو 22سے 18 گریڈ تک موجودہ ہیں وہ بھی وزراء کی فائلوں پر کام کرنے سے آہستہ آہستہ گریز کرتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ آنیوالی حکومت کیلئے ابھی سے ہی حکمت عملی تیار کی جائے کیونکہ بیوروکریسی کا موقف ہے کہ جانے والے جارہے ہیں اور چند دنوں کے مہمان ہیں آنیوالی نئی حکومت کیلئے ابھی سے ہی تیاریاں اور پیار ومحبت شروع کیا جائے۔