متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد نئے مذہبی سیاسی انتخابی اتحاد کے لئے کوششیں تیز

نئے دینی اتخابی اتحاد کے مرکزی قائد مولانا سمیع الحق کو بنانے کا فیصلہ

ہفتہ 28 اپریل 2018 22:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اپریل2018ء) متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد نئے مذہبی سیاسی انتخابی اتحاد کے لئے کوششیں تیز کر دی گئی ، نئے دینی اتخابی اتحاد کے مرکزی قائد مولانا سمیع الحق کو بنانے کا فیصلہ ، تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد دو مئی کو کنونشن سنٹر میں ملک گیر کنونشن سنٹر کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں ۔

جب کہ دوسری جانب ایک دوسرے ممکنہ دینی اتحاد کیلئے قائدین کے درمیاں مشاورتی عمل تیز کر دیا گیاہے ۔ باخبر ذرائع کے مطابق ابھی تک نئے دینی اتحاد کا نام سامنے نہیں آیا ہے لیکن اس میں نمایاں نام جمیعت علمائے پاکستان کے داکٹر ابوالخیر محمد زبیر ، مولانا سمیع الحق اور مولانا محمد احمد لدھیانوی کا لیا جارہاہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں جے یوپی نورانی گروپ کے صدر ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر نے حالیہ دنوں میں مولانا سمیع الحق سے ان کے مدرسے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ملاقات بھی کی ہے جس میں ابتدائی خدو خال طے پا گے ہیں دوسری جانب یہ بھی کہا جارہاہے کہ اس گروپ میں جماعت اہلسنت کے مولانا محمد احمد لدھیانوی بھی شامل ہوں گے ذرائع کے مطابق ایک طرف ایم ایم اے کیجانب سے مسلم لیگ ن جھکاو دکھائی دیا جارہاہے تو دوسری جانب مجوزہ گروپ کی حمایت کے لئے پاکستان تحریک انصاف نے تیزی دکھانی شروع کر دی ہے ذرائع کے مطابق گذشتہ دنوں تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی نے حیدر آباد مین ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر سے ملاقات کی ہے اور آنے والے الیکشن کے بارے میں تبادلہ خیال کیاہے ۔

جب اس بارے میں مولانا سمیع الحق سے رابطہ کرنے کیکوشش کی تو رابطہ نہ ہو سکاالبتہ انکے پولیٹیکل سیکرٹری یوسف خان کے مطابق دینی قیادت کا ایک دوسرے سے رابطے جاری رہیتے ہیں مجوزہ دینی اتحاد کے بارے مین ان کا کہناتھا اس کی تفصیلات مولانا سمیع الحق خود ہی بتا سکتے ہیں