جعلی کھادیں اور زرعی ادویات فروخت کرنے والے ڈیلرزکے لائسنس منسوخ اور جرمانوں کی ہدایت

پیر 30 اپریل 2018 17:36

سرگودھا۔30 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2018ء) ڈپٹی کمشنر لیاقت علی چٹھہ نے جعلی کھادیں اور زرعی ادویات فروخت کرنے والے ڈیلروںکے لائسنس فوری منسوخ کرنے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرواکرسخت سزاؤں اوربھاری جرمانوں کی ہدایت کی ہے، وہ یہاں اپنے دفتر کے کانفرنس ہال میں زرعی ٹاسک فور س کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرر ہے تھے، اجلاس میںزراعت ‘ خوراک ‘ واٹر مینجمنٹ او رمحکمہ انہار کے علاوہ دیگر متعلقہ اداروں کے افسران اور ترقی پسند کاشتکاروں نے شرکت کی، انہوں نے کہاکہ ضلع بھر میں جعلی کھادوں اور زرعی ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جارہاہے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ کاشتکار بھی اپنا فرض ادا کرتے ہوئے ایسے مکروہ دھندہ میں ملوث افراد کی نشاندہی کریں ،ان کے نام صیغہ راز میں رکھنے کے علاوہ درست اطلاع دینے والے زمیندار کو حکومت پنجاب کی طرف سے پچاس ہزار روپے نقد انعام بھی دیاجائیگا ، ڈی سی نے کہاکہ ضلع بھر میں گندم کی خریداری کیلئے باردانہ کی ترسیل شروع کر دی گئی ہے، پنجاب حکومت کے پاس وافر مقدار میں گندم موجود ہونے کے باوجود کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے چودہ ارب روپے کی گندم خریدی جارہی ہے ، انہوں نے کہا کہ ضلع سرگودہا میں رجسٹرڈ چودہ ہزار سے زیادہ کاشتکاروں کوحکومتی پالیسی کے تحت باردانہ دیاجارہاہے او راگر کوٹہ میں اضافہ بھی کرنا پڑا تو حکومت تمام ایسے اقدامات اٹھائے گی جس سے کاشتکارکو حقیقی معنوںمیں اس کا حق مل سکے ،اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ ضلع بھر میں 56 کھالوں کی مرمت کاٹارگٹ مقرر کیاگیاہے ، اسی طرح زمینداروں کو اب تک 170 ڈرپ سسٹم الاٹ کئے جاچکے ہیں، سولرسسٹم کی تنصیب کیلئے کسانوں کو 145یونٹ منتقل کئے جاچکے ہیں جبکہ ضلع بھر میں 30 کے قریب نئے ٹنل لگائے جارہے ہیں ،اجلاس کو مزید بتایا گیاکہ کاشتکاروں کو اب تک 121 لینڈ لیول لیزر یونٹ فراہم کئے جاچکے ہیں ، کسان پیکج کے تحت ضلع بھر میں 82 فیصد زمین کاتجزیہ مکمل کیا جاچکاہے ۔

(جاری ہے)

کاشتکاروںکو زرعی ٹیکنالوجی متعارف کروانے کیلئے چار ہزار موبائل فون فراہم کئے جاچکے ہیں ۔ اسی طرح 65249 کسانوں کو ای پاس بک جاری کی گئی ہیں جبکہ 18979 کاشتکاروں کو اب تک بغیر سود کے 839.721 ملین قرضہ فراہم کیا جاچکاہے ، ضلع بھر میںاس سال زرعی مصنوعات میںملوث کیخلاف مہم کے دوران 60 ریڈ کر کے تین دکانداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں ، اجلاس کو بتایاگیاکہ آڑھتی حضرات سے ساز باز کر کے جعلی گرداوری تیار کرنے پر دو حلقہ پٹواریوں اور سات مڈل مینوں کے خلاف مقدمے بھی درج کروائے جاچکے ہیں، اجلاس میں کاشتکاروں کے نمائندوں نے مختلف تجاویز بھی پیش کیں۔