چیف جسٹس آف پاکستان کو بلو چستا ن کے حقیقی حالات سے بے خبر رکھا گیا ،قومی جسٹس پارٹی

منگل 1 مئی 2018 15:26

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2018ء) قومی جسٹس پارٹی کے مرکزی چیئرمین اور کوئٹہ ڈسٹرکٹ بار کے بانی وسابق صدر ملک سمندرخان کاسی ایڈووکیٹ نے اپنے اخباری بیان میں کہاہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے حالیہ دنوں میں بلوچستان میں کچھ دن گزارے اور کیسز بھی سنے بار ایسوسی ایشنز نے بہت خدمت کرکے بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے اور اس کی غریب عوام کے پیسے کو دعوتوں پر خوب اڑا لئے ۔

ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن ،کوئٹہ بار ایسوسی ایشن اور بلوچستان بار کونسل نے بھی ججز کو کھانا کھلایا مگر بدقسمتی سے بلوچستان بالخصوص ہائی کورٹ بار ،ڈسٹرکٹ بار اور بلوچستان بار کونسل نے دوسرے ضلعوں کے ڈسٹرکٹ بارز کے حالات پر کبوتر کی طرح آنکھیںبند کرکے چیف جسٹس آف پاکستان کو حقیقی حالات سے بے خبر رکھا اور صرف فوٹو سیشنز اور گپ شپ ہوئی ،کسی نے بھی یہ جرأت نہیں کی کہ صوبے کے غریب عوام ،یتیم ،بیوائوں ،معذور وں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے چیف جسٹس کو آگاہ کرتے ،چیف جسٹس اور اس کے ساتھی ججز جو بلوچستان میں کیسز نمٹانے آئے تھے بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور ساتھی ججز نے یہ تکلیف نہیں کی کہ ہائی کورٹ بار کو کیفے ٹیریا کس حالت میں ہے حالانکہ جہاں ججز کیس کی سنائی کررہے تھے ہائی کورٹ کے اندر ہی کیفے ٹیریا موجود ہیں بدقسمتی سے جو مسائل بھی درپیش ہیں یہ سب ہر انتخابات میں وکلاء کو سبز باغ اور دھوکہ دیکر کے جھوٹے وعدے کرنے والے اور بدبخت وکلاء جو ووٹ استعمال کرتے ہیں یا پینل کے ساتھ ملا کر ایسے ہرانتخاب میں حصہ لینے والے بالخصوص وکلاء اپنا ووٹ یاری دوستی پر استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے آج بلوچستان کے وکلاء کو سہولیات میسر نہیں بار اور بینچ کے تعلقات ہائی کورٹ بار کے ٹھیکیدار اخبار میں کیفے ٹیریا کیلئے اشتہار دیاتھا اور ٹھیکیدار سے بھی یہ بھی نہیں پوچھاہے کہ وہ کیفے ٹیریا کے حالات پر نظررکھتے ہیں یا نہیں اور کھانا معیار کا دیتے ہو یا نہیں ۔

(جاری ہے)

ہائی کورٹ بار کے کیفے کے صفوںمیں جب انسان بیٹھ جائے تو پھر اٹھنے کیلئے دوسروں کاسہارا لینا پڑتاہے اور اشیائے خوردنوش وقت سے پہلے ختم ہوجاتاہے اشتہار میں دیا گیا کھانا نہیں مل رہا ،سالن کے ساتھ نان نہیں ملتا اور موجودہ بار ایسوسی ایشنز ،ہائی کورٹ ،بلوچستان بار کونسل سے بھی وکلاء نے آج تک یہ نہیں پوچھا کہ ٹھیکیدار کون ہے کس کو دیاہواہے اس کی بڑی وجہ بار اور بینچ کے درمیان دوستی کے باعث وکلاء کی مسائل میں اضافہ ہورہاہے جس کی ذمہ داری ان ووٹروں پر بھی عائد ہوتی ہے ۔